خاطر خواہ نشستیں ملنے پر ہی اتحاد ممکن: بی ایس پی سربراہ مایاوتی 

لکھنؤَ : بی ایس پی کے سپریمو مایاوتی نے صاف کہہ دیا ہے کہ ان کو سیکولرپارٹیوں کے ساتھ تال میل کرنے میں کوئی دقت نہیں ہے ۔ لیکن جب ان کو پارٹی کے لحاظ سے نشستیں فراہم کئے جائیں گے ور نہ بی ایس پی اپنے دم پر لوک سبھا کی سبھی نشستوں پر اپنا امید وار کھڑا کرے گی ۔ مایاوتی نے اٹل بہاری واجپائی کے نام سے شروع ہونے والی اسکیمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جیتے جی تو چار سال میں مودی سرکار نے کوئی اسکیم نہیں چلائی ۔ اب انتخابات کے پیش نظر ان کے نام پر سیاست کی جارہی ہے ۔

انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی کا چندرشیکھر عرف راون جیسے لوگوں سے کوئی رشتہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سہارنپور کے شبیر پور میں بی جے پی کی سازش پر ہنگامہ ہوا میں شیکھر عرف راون کو گرفتار کیا گیا حکومت نے اس پر قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کارروائی بھی چلائی لیکن بی جے پی نے سازش کے تحت اس کو قبل از وقت رہا کروادیا ۔انہوں نے کہا کہ معاشرہ کے افراد ان فساد برپا کرنے والوں سے ہوشیار رہیں ۔

انہوں نے بی جے پی حکومت کو پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہجومی تشدد کی اصل وجہ بی جے پی کی غلط اسکیموں کا نتیجہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد اس میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے ۔مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی حکومت اب آنجہانی سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے اعزاز میں ان کے نام سے کئی اسکیموں کا آغاز کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اگر واجپائی کے نقش قدم پر چلتے تو آج ملک کے یہ حالات نہ ہوتے تھے ۔