حیدرآباد میں جُھلسادینے والی گرمی ، 44ڈگری درجہ حرارت

تلنگانہ میں ، عوام بدحال،راماگنڈم میں 47.2 ،، لُو لگنے سے اب تک 18 اموات
حیدرآباد 27 مئی (سیاست ڈاٹ کام) تلنگانہ میں جھلسادینے والی گرمی کا سلسلہ جاری ہے۔ کئی علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ دیکھا گیا۔ تلنگانہ کے ضلع عادل آباد میں آج 46.3 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جبکہ محکمہ موسمیات نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ تلنگانہ میں گرمی کی شدت 31 مئی تک برقرار رہے گی۔ عادل آباد کے بعد نظام آباد میں 45.9 ، نلگنڈہ میں 45.5 اور حیدرآباد میں 43.3 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ راماگنڈم میں 47.2 ڈگری درجہ حرارت تھا جو اِس سیزن کا سب سے زیادہ درجہ حرارت سمجھا جارہا ہے۔ تلنگانہ کے کئی علاقوں میں گرمی کی شدت برقرار ہے۔ کئی علاقوں میں گرم لُو چل رہی ہے اور عوام لُو سے متاثر ہورہے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ گرمی سے بچنے کے احتیاطی اقدامات کریں۔ تلنگانہ کے تمام اضلاع میں گرمی کی یہ لہر آئندہ چند یوم برقرار رہے گی۔ حیدرآباد اور مضافاتی علاقوں میں مطلع جزوی طور پر ابرآلود رہے گا۔ شام اور رات کے اوقات گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اِسی دوران تلنگانہ کے ضلع پداپلی میں لُو لگنے سے کئی افراد متاثر ہونے کی اطلاع ہے۔ عادل آباد، کھمم، میدک، نلگنڈہ اور نظام آباد میں بھی گرمی کی شدت برقرار ہے۔ تلنگانہ میں سب سے درجہ حرارت حُسن آباد اور مٹ پلی میں ریکارڈ کیا گیا جہاں 48.7 ڈگری درجہ حرارت تھا۔ شہر حیدرآباد میں دوپہر کے وقت چلچلاتی دھوم کی وجہ سے سڑکیں سنسان دکھائی دے رہی تھیں۔ محکمہ موسمیات کے سائنسداں نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بلاضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں۔ تلنگانہ میں سخت دھوپ اور لو لگنے سے اب تک 18 لوگوں کی اموات ہوئی ہیں۔ ریاستی سرکاری عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ لو لگنے سے 18لوگوں کی موت ہوئی ہے ۔ کریم نگر میں 9 لوگوں کی اپریل اور مئی کے مہینہ میں لو لگنے سے موت ہوئی جبکہ دو لوگوں کی سنگاریڈی میں دھوپ کی وجہ سے موت ہوئی۔ مانسون کی آمد میں تاخیر اور موسم گرما کے دوران غیرموسمی بارش نہ ہونے سے عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ زیرزمین پانی کی سطح میں بھی تیزی سے کمی آرہی ہے۔ کمی بورویلس ناکارہ ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے پانی کی قلت میں اضافہ ہوگیا ہے۔