حکومت کی زیر نگرانی چلائے جانے والے آسام کے مدرسوں میں جمعہ کے روزتعطیل کی اجازت نہیں

گوہاٹی:ریاست کے وزیر تعلیم ہیمانتہ بسواس نے کہاکہ حکومت کی نگرانی میں چلائے جارہے مدرسوں کو رمضا ن کے مہینے میں جمعہ کے روز بند رکھنے کی اجازت نہ ہوگی ‘ یہ حکومت کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔تاہم مدرسوں کو جمعہ کے رو ز ایک گھنٹے کی نماز کے لئے رعایت ہوگی۔

وزیر نے کہاکہ ریاست میں مدرسوں کو جمعہ کے روز مدرسوں کوتعطیل کا کوئی قانون نہیں ہے۔انہوں نے واضح طور پر کہہ دیا کہ ہفتہ میں دویوم کی تعطیل مدرسوں کے لئے ممکن نہیں ہے‘ وزیر نے کہاکہ ٹیچرس کو جبکہ کے جمعہ کے روز کام کرنے کی تنخواہ ادا کی جاتی ہے تو کس طرح اپنے طور پر غیر مصدقہ اور غیر معلنہ تعطیلات حکومت کی اجازت کے بغیر دے سکتے ہیں۔شرما نے کہاکہ حکومت بہت جلد احکامات جاری کرتے ہوئے جمعہ کے روز بھی مدرسوں کو کھلارکھنے کی ہدایت دی گی۔

انہوں نے کہاکہ’’جمعہ کے روز تعطیل سرکاری طور پر اعلان نہیں کی گئی ہے۔ ہم جمعہ کے روز مدرسوں کو بند رکھنے کی اجازت نہیں دیتے۔ہم ضرور جمعہ کے روز( نماز کے لئے ) ایک گھنٹے کی رعایت کے لئے قانون لائیں گے مگر ایک دن کی تعطیل سرکاری اجازت نہیں ہے‘‘۔میٹنگ کے بعد میڈیاسے بات کرتے ہوئے شرما نے کہا کہ’’اگر مدرسوں کو اتوار کے بجائے جمعہ کے روزتعطیل چاہتے ہیں تو انہیں ریاستی حکومت سے اس ضمن میں نمائندگی کرنی پڑیگی جس پر عمل کے لئے درخواست مرکزی حکومت کے پاس روانہ کی جائی گی۔

ریاست کے لکشمی پور‘ باگاؤن‘ موریگن ضلع میں جاری مدرسوں کو جمعہ کی تعطیل کے پیش نظر انہوں نے کہاکہ’’ جمعہ کے روز تعطیل کے لئے نہ تو حکومت کی منظور ہے اور نہ ہی حکومت نے اعلان کیا ہے۔ اتوار کے روز ہی حکومت کی معلنہ تعطیل ہے‘‘۔ایک روز قبل ہی ایک پریس کانفرنس کے دوران منسٹر نے کہاکہ’’جہاں تک مجھے معلوم ہے ہندوستان میں جمعہ کے روز تعطیل کا کوئی قانون نہیں ہے۔

او رنہ ہی حکومت نے آسام نے اس ضمن میں کوئی اعلامیہ کی اجرائی عمل میں لائی ہے۔ ہم کسی مذہب کے خلا ف نہیں ہیں۔ہم صرف قانون نافذ کرنے کاکام کررہے ہیں‘‘۔وزیرتعلیم آسام کے اقدام کو سابق کانگریس کے وزیر صدیقی احمد نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یہ ایک’’ فرقہ وارانہ تقسیم کاایجنڈہ ‘‘ ہے اور انہوں نے شرما کی عوامی جلسوں کا بائیکاٹ کرنے کی بھی اپیل کی۔وزیرنے کہاکہ ہندوستان میں مذہبی مواقعوں پر حکومت کی منظور شدہ اور معلنہ تعطیلات ہی ہیں۔