حلیم یا دلیم؟رمضان کی آمد سے قبل لذیذ ڈش پرگرما گرم بحث

حیدرآباد:جیسے جیسے ماہ رمضان کی آمد قریب آتی جارہی ہے ویسے ویسے شہر کے مختلف مقامات پر رمضان کی خصوصی اور لذیذ ڈش حلیم کے متعلق لوگوں کی بے چینی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔

یہاں تک کہ شہر میں مٹی سے بنائے جانے والی حلیم کی بھٹیاں بھی تیار ہوچکی ہیں جس میں یہ لذیذ ڈش بنائی جاتی ہے اور اس کو مسلمان اور غیر مسلم بڑے ہی شوق سے کھاتے ہیں مگر ایک ایسا طبقہ بھی ہے جواس پر بحث میں مصروف ہے

۔گھر ‘ ریسٹورنٹ اور یہاں تک کہ سوشیل میڈیا پر بھی اس کے متعلق تبصرہ کیا جارہا ہے ’اس ڈش کا نام کیا ہونا چاہئے اور کیا نہیں ہونا چاہئے؟‘۔

کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ حلیم اللہ تعالی کانام ہے اور اس کو کسی کھانے پینے کی چیز سے منسوب کرنا معیوب ہوگا جبکہ کچھ لوگ اس بحث کو غیر واجبی قراردے رہے ہیں۔

جبکہ کچھ لوگ اس کو دلیم قراردینے کی کوشش کررہا ہے جس کا مطلب دلیا یا اوٹس سے تیار ہونے والی ڈش ہے ۔ہر رمضان سے قبل یہ گرما گرم بحث منظر عام پر آتی ہے۔ ایک نے لوگوں سے استفسار کیا کہ وہ حلیم کے بجائے اس کو دلیم پکاریں۔

ایک اور نے جوسوشیل میڈیا پر گشت کررہاہے میں لکھا کہ’’ یہ دلیم ہے ‘ حلیم نہیں۔ مہربانی فرماکر صحیح تلفظ ادا کریں‘‘ اس نے آگے لکھا کہ حلیم اللہ تعالی کا نام ہے جس کا احترام لازمی ہے۔ جولوگ اس حلیم اور دلیم کی بحث میں نہیں پڑھنا چاہتے وہ خود کو بچانے کے لئے اس کو حریص پکاریں۔