حق رائے دہی سے استفادہ فرض اولین، ووٹرس کا شعور بیدار کرنا ضروری

معاشرہ کے تمام طبقات کی نمایاں شخصیات اور اداروں سے وزیراعظم نریندر مودی کی اپیل

نئی دہلی ۔ 13 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) رائے دہی کو فرض اولین قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج شخصیات بشمول پرنب مکرجی، راہول گاندھی، ممتابنرجی، رتن ٹاٹا اور پی وی سندھو پر زور دیا کہ عوام کی حوصلہ افزائی کریں کہ 11 اپریل سے شروع ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں اپنے انتخاب کے اختیار کو استعمال کریں۔ اپنے سلسلہ وار ٹوئٹر پیغامات اور بلاگ تحریروں میں انہوں نے کہا کہ حق رائے دہی کا استعمال قوم کی ترقی کے دور میں اپنا حصہ ادا کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے تحریر کیا کہ اپنا حق رائے دہی استعمال کرکے وہ خود کو ملک اور اس کی امنگوں سے گویا خود کو مربوط کرتے ہیں۔ انہوں نے معاشرہ کے تمام طبقات کی بشمول سیاست، صنعت، ذرائع ابلاغ، فلموں، اسپوٹرس اور سماجی خدمت نمایاں شخصیتوں سے اپیل کی کہ اپنے نقطۂ نظر کو ہر گھرانے کے ذہن نشین کریں۔ انہوں نے اپنے شخصی ٹوئیٹر پیغام میں کہا ’’میں راہول گاندھی، ممتابنرجی، شردپوار، مایاوتی، اکھیلیش یادو، تیجسوی یادو اور اسٹالن سے اپیل کرتا ہوں کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں رائے دہندوں کی شرکت میں اضافہ کرنے کی کوشش کریں۔ رائے دہندوں کی زیادہ تعداد میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیلئے حاضری ہمارے دیسی تانے بانے کے ساتھ بہتر طور پر ہم آہنگ ہوگی۔ اپنے ایک اور ٹوئیٹر پیغام میں انہوں نے فلمی شخصیات جیسے موہن لال اور اکنینی ناگارجنا پر زور دیا کہ وہ رائے دہندوں کا شعور زیادہ بیدار کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے فن کے مظاہرے نے برسوں تک لاکھوں افراد کو تفریح فراہم کی ہے۔ آپ نے کئی تمغے بھی حاصل کئے ہیں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ رائے دہندوں کا شعور عظیم تر سطح تک بیدار کریں اور کثیر تعداد میں حق رائے دہی استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کریں۔ انہوں نے کہاکہ حق رائے دہی کے عدم استعمال پر لوگوں میں الجھن پیدا ہونی چاہئے۔ کیا آپ ایسی صورتحال چاہتے ہیں کہ ملک کو کچھ ہوجائے جس کو آپ نامنظور کرتے ہوں اور آپ یہ سوچنے لگیں کہ میرے اس دن حق رائے دہی کے عدم استعمال کی بناء پر یہ بدبختانہ صورتحال پیدا ہوئی ہے اور ملک مصائب سے دوچار ہے۔ ان کا یہ یپغام آج شائع ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ بحیثیت رائے دہندہ کہاں اپنا رجسٹریشن کرواسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات کی خصوصیت یہ ہیکہ اکیسویں صدی میں پیدا ہونے والے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ پہلی بار کریں گے۔ انہوں نے امید ظاہرکی کہ تمام نوجوان جنہوں نے بحیثیت رائے دہندہ اپنا رجسٹریشن نہیں کروایا ہے فوری ایسا کریں گے اور اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے جمہوریت کو مالامال کریں گے۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ کی کئی شخصیتوں اور اداروں بشمول جین، سنجے گپتا، ارون پوری، پرسی ٹرسٹ آف انڈیا اور خبر رساں ادارہ اے این آئی سے بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ جمہوریت میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں اور عوام کے ذہنوں پر طاقتور اثر مرتب کرتے ہیں۔ مودی نے ٹوئیٹر پر تقریر کیا کہ اگر عوام کی رہنمائی کرنے والی آوازیں جو اہم پلیٹ فارمس سے مربوط ہوں رائے دہندوں کا شعور بیدار کرنے کی تائید کریں تو قابل قدر ہوں گی اور 130 کروڑہندوستانیوں کو فائدہ پہنچائیں گی۔ زیادہ تعداد میں رائے دہندوں کی حاضری کا مطلب طاقتور جمہوریت اور طاقتور جمہوریت کا مطلب ترقی یافتہ ہندوستان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں اور مرکز نے گذشتہ چند انتخابات میں زبردست تعداد میں رائے دہندوں کی تعداد درج کی ہے۔ 2019ء کے عام انتخابات میں بھی یہی رجحان جاری رہنا چاہئے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ انتخابات میں ہندوستان کی تاریخ کی زبردست ترین رائے دہندوں کی تعداد حصہ لے گی۔