حضور اور حضرت خدیجہ کی شان میں گستاخی

رضا اکیڈمی نے فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر سے اس گا نے کو فلم سے حذف کر نے کا مطالبہ کیا
ممبئی : اورورڈاروملیالم فلم میں ایک نغمہ ’ ملاریا پووی‘ میں حضور ﷺاورحضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا نام استعمال کیا گیا ہے ۔جس پر شدید رد عمل ظاہر کر تے ہو ئے رضا اکیڈمی نے فلم کے ہدایت کار اور پروڈیو سر سے اس نغمہ کو فلم سے حذف کر نے کا مطالبہ کیا ہے ۔

اور اس ضمن میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ممبئی پولیس کمشنر کو ایک مکتوب بھی دیا جائے گا۔اس فلم کے ہدایت کار عمر لولو ،موسیقار شان رحمان او رپلے بیک سنگر ونیت شری نواس ہیں ۔اس نغمہ کو اپنی پہلی فلم کر رہیاداکارہ پریا ویرئیراور روشن عبدالرؤف پر فلمایا گیا۔رضا اکیڈمی کے بانی الحاج سعید نوری نے کہا کہ کیرالا میں۱۹۴۵ء میں حضور ﷺ اور حضرت خدیجہ کی شان میں بیان کی گئی تھی۔اس کو کیرالہ کے مسلمان بہت پسند کر تے ہیں۔

اور اسکو خاص موقعوں پر پڑھتے ہیں ۔لیکن اس کو ایک فلم میں فلمایا گیا ہے جس کی ہم سخت مخالفت کر تے ہیں ۔ چونکہ شریعت مطہرہ میں حضور اور حضرت خدیجہ کے نام کو اس طرح فلموں میں استعمال نہیں کیا جاسکتا اور ان کو اس کی اجازت ہر گز نہیں دی جا سکتی۔

اس لئے ہم فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر سے مطالبہ کر تے ہیں کہ وہ اس کے لئے غیر مشروط معافی مانگے اور اس نغمہ کو فوری فلم میں سے حذف کریں ۔سعید نوری نے کہا کہ اس سلسلہ میں ہم سنسر بورڈ اور ممبئی پولیس کمشنر کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے۔اگر اس فلم سے اس نغمہ کو حذف نہیں کیا گیا تو پھرہم قانونی کارروائی کریں گے۔ا س مو قع پر مولانا فیاض برکا تی نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ اور حضرت خدیجہ الکبری کے نام مبارک کو احترام کی جگہ پھر لیا جا نا چاہئے۔

نہ کہ کسی فلم میں ان کانام کاروباری منافع کے لئے لیاجائے۔حضرت خدیجہ امہات المؤمنین میں سے ہیں اور سرکارﷺ کی پہلی زوجہ ہیں ۔مسلمانوں کے لئے وہ مشعل راہ ہے لہذا ان کا نام تفریح کے لئے ہر گز استعمال نہیں کیا جاسکتا۔انھوں نے کہا کہ آپ کا کردار دنیا ’میں کوئی بھی ادا نہیں کر سکتا۔اس لئے اس فلم سے اس نغمہ کو حذف کیا جا نا چاہئے۔مولانا ولی اللہ شریفی نے کہا کہ اگر حضور ﷺ اور حضرت خدیجہ کی شان بیا ن کر نا ہے تو اور بھی مواقع ہیں جہاں ان کی شان بیان کی جاسکتی ہے لیکن فلم میں جہاں ناچ گانہ اور تماشہ ہوتاہے وہاں اس طرح سے نغمہ فلمایا جانا بہت غلط ہے۔