حاملہ خواتین کیلئے چند مفید مشورے

از : ڈاکٹر صحیبہ شکورMBBS, DGO

حاملہ خواتین سے متعلق مختلف امور اور مسائل پر ڈاکٹر صحیبہ شکور نے تفصیلی روشنی ڈالی ہے جوقارئین کی معلومات کیلئے پیش کی جارہی ہیں۔
1۔حمل معلوم کرنے کیلئے قطعی ٹسٹ کیا ہے؟
ج:حمل کو معلوم کرنے کیلئے یوراین حمل ٹسٹ ‘ بلڈ HCGٹسٹ کے علاوہ چھٹے ہفتہ میں الٹرا سائونڈ کے ذریعہ بچہ کے دل کی دھڑکن کومعلوم کیا جاتا ہے۔
2۔حمل کے دوران ڈاکٹر سے مشاورت اور معائنوں سے متعلق کتنا وقفہ ہونا چاہئے؟
ج:حمل معلوم ہوجانے کے بعد ساتویں مہینہ تک حاملہ خواتین کو ہر مہینہ میں ایک بار‘ ساتویں مہینہ کے آغاز کے ساتھ ہی 15 دن میں ایک بار اور نویں مہینہ کے ساتھ ہر ہفتہ ڈاکٹر سے تشخیص کروانا چاہئے۔
3۔حاملہ خواتین کیلئے کتنے مرتبہ اسکیاننگ درکار ہوتی ہے؟
ج:حمل کے بعد سے ڈیلیوری تک کم از کم 4مرتبہ اسکیا ننگ ضروری ہے ۔
4۔کیا خون کی کمی کو معلوم کرنے کیلئے ہومیو گرام ضروری ہے؟
ج:جسم میں خون کی کمی معلوم کرنے کیلئے دو تا تین مہینے میں ایک بار ہومیو گرام کروانا ضروری ہوتا ہے۔
5۔اگر حاملہ خواتین کی شوگر بڑھ جائے تو اس کی علامتیں کیا ہیں اور اس کے بچے پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
ج:پیشاب کا باربار آنا‘ قئے ہونا‘ ہاتھ‘ پائوں اور جسم کا حصہ سن ہوجانا‘بھوک زیادہ لگنا جیسی علامتیں ہیں جس سے بچہ کا وزن بڑھ جاتا ہے اور بچہ کے اطراف جو پانی ہوتا ہے وہ بھی بڑھ جاتا ہے اور حاملہ خاتون کی وقت پر شوگر کنٹرول نہ ہونے کی صورت میں بچہ کے دل کی دھڑکن بند ہونے کا بھی امکان رہتا ہے
6۔نارمل ڈیلیوری کے بجائے آپریشن کی ضرورت کیوں پیدا ہوتی ہے؟
ج:بچہ اگر پائوں سے آرہا ہے تب۔بی پی کا بڑھ جانا۔شوگر کا کنٹرول میں نہ رہنا۔پیٹ میں پانی کا کم ہوجانا۔بچہ اگر پیٹ میں موشن پاس کرلے تب۔پستہ قد خواتین کے علاوہ جن خواتین کی کمر کی ہدیوں کا راستہ چھوٹا ہونا(CPD)‘آونل بالکل نیچے ہونااوربچہ کی دھڑکن کم ہونے لگنا جیسے حالات میں آپریشن کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
7۔مادر رحم میں بچہ کے فوت ہونے کے اسباب کیا ہیں؟
ج:بی پی کا بڑھ جانا‘ شوگر کا بڑھ جانا ‘ جسم میں پانی کم ہونے کی وجہ ‘بچہ کے گلے کے اطراف آنتوںکا پھنس جانا وغیرہ۔
8۔حاملہ خواتین کو کیسی غذا استعمال کرنا چاہئے؟
ج:پہلے چند مہینوں تک تیل کی چیزوں کا کم استعمال کرنا چاہئے ۔پروٹین کا استعمال زیادہ ضروری ہے جیسے دال‘ انڈا‘ دودھ‘ مچھلی ‘گوشت ‘ ہری ترکاری‘ میوہ جات‘ خشک میوہ کے علاوہ پانی‘ جوس ‘شوروبہ( سوپ) کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ پروٹین کی کمی کی وجہ سے پائوں میں سوجن بھی آسکتی ہے۔
9۔نارمل ڈیلیوری کیلئے کیسی ورزش ضروری ہے۔
ج: نارمل چہل قدمی‘ تھوڑا گھریلو کام کاج جس سے حاملہ خواتین ٹھکاوٹ محسوس نہ کریں۔
10۔کیا حاملہ خواتین کو دن میں آرام کی ضرورت ہوتی ہے؟
ج:حاملہ خواتین کو رات کی نیند کے علاوہ دن میں روزانہ 2گھنٹے اور زچگی سے عین قبل 3گھنٹے نیند کی سخت ضرورت ہے۔
11۔حمل کے دوران متلی اور قئے کی روک تھام کیلئے کیا کرنا چاہئے؟
ج:حاملہ خواتین کو نیند سے بیدار ہونے کے بعد فوری ایک یا دو بسکٹ کھانا چاہئے۔غذا کو دن میں پانچ یا چھ حصوں میں تقسیم کریں اور غذا ایک وقت میں تھوڑی لیں اور ان کے بیچ زیادہ سے زیادہ مشروبات لینے سے اس پر آسانی سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
12۔جڑواں حمل کی علامتیں کیا ہے؟
ج:جڑواں حمل کو معلوم کرنے کا صحیح طریقہ الٹرا سائونڈ اسکیاننگ ہے جس سے آسانی سے معلوم ہوجاتا ہے کہ بچے جڑواں ہے یا نہیں۔جڑواں حمل کی علامتوں میں قئے کا زیادہ ہونا۔جلد ہی ڈیلیوری ہونے کا خدشہ۔
ڈاکٹر صحیبہ شکور نے کہا کہ شعبہ طب ایک مقد س پیشہ ہے اسے پیسے کمانے کا ذریعہ نہیں بنانا چاہئے کیونکہ انسان کی زندگی میں پیسہ ہی سب کچھ نہیں ہوتا ۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی گوناگوں مصروفیات کے باوجود غریبوں کی خدمت کرتے ہوئے دلی تسکین محسوس کرتی ہیں ۔مزید تفصیلات کیلئے منیٰ ملٹی اسپیشالیٹی ہاسپٹل مہدی پٹنم چوراہا حیدرآباد ، فون نمبر: 23531881 / 23536299 پر ربط قائم کریں۔
٭٭٭
سیاست