حافظ سعید کا خواجہ آصف کے خلاف ہتک عزت مقدمہ

امریکہ کی ہردلعزیز شخصیت قرار دینے پر 100 ملین روپئے ہرجانہ طلب
لاہور ۔ 30 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام): ممبئی دہشت گرد حملہ کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید نے پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف 100 ملین روپئے ہرجانہ طلب کرتے ہوئے ہتک عزت مقدمہ دائر کیا ہے ۔ خواجہ آصف نے نیویارک میں منگل کو ایشیا سوسائٹی فورم سے خطاب کرتے ہوئے تسلیم کیا تھا کہ حافظ سعید ، حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ اب ملک کے لیے ’ واجب الادا قرض ‘ بن چکے ہیں لیکن ان سے چھٹکارا پانے کے لیے ملک کے پاس درکار ’ اثاثے ‘ نہیں ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ جو اب دہشت گرد گروپس سے نمٹنے کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈال رہا ہے ۔ 20 سے 30 سال قبل وہی اس کے ’ دل کی دھڑکن ‘ بنے ہوئے تھے ۔ حافظ سعید کے وکیل اے کے ڈوگر نے کہا کہ وزیر خارجہ کو ان کے موکل اور جماعت الدعوہ سربراہ کی جانب سے نوٹس روانہ کردی گئی ہے ۔ انہوں نے خواجہ آصف کی جانب سے حافظ سعید امریکہ کی پسندیدہ شخصیت قرار دینے پر اعتراض کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حافظ سعید ایک مذہبی اور راسخ العقیدہ مسلمان ہیں ۔ وہ کبھی وہائٹ ہاوز کے قریب نہیں رہے ان کے ساتھ شراب نوشی اور ڈنر تو بہت دور کی بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ پاکستان کے حافظ سعید پر شراب نوشی کے الزام پر انہیں حیرت ہوئی ۔ یہ انتہائی نازیبا حرکت ہے اور میرے موکل کے بارے میں اس طرح کا تبصرہ نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک اسلام پسند شخص پر جو شریعت پر عمل پیرا ہو اس طرح کا الزام عائد کیا جائے تو قانون کے مطابق پانچ سال جیل اور جرمانہ کی سزا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کا یہ بیان بالکلیہ جھوٹ اور بے بنیاد ہے کہ حافظ سعید ان افراد میں سے ایک ہیں جو کسی وقت امریکہ کے ہر دلعزیز تھے اور وہائیٹ ہاوز میں مل کر ڈنر اور شراب نوشی کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیان سے میرے موکل کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور انہوں نے 100 ملین روپئے کا ہتک عزت مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔۔