جی ایس ٹی بل کی منظوری کیلئے تلنگانہ اسمبلی کا آج خصوصی اجلاس

نئے اضلاع کی تشکیل کیلئے ٹاسک فورس کمیٹی کا قیام ‘ مہاراشٹرا سے سمجھوتہ پر کابینی اجلاس سے کے سی آر کا خطاب
حیدرآباد ۔29اگست ( سیاست نیوز) تلنگانہ کابینہ نے جی ایس ٹی بل کو منظوری دے دی ۔ 30اگست کو صرف ایک ہی دن تک اسمبلی کا اجلاس محدد ہونے کا امکان ہے ۔ نئے اضلاع کی تشکیل میں سرکاری محکمہ جات کی تقسیم اور ملازمین کے تبادلوں کا جائزہ لینے کیلئے چیف سکریٹری کی قیادت میں ایک ٹاسک فورس کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ کل سے اسمبلی کے اجلاس کے پیش نظر چیف منسٹر کے سی آر نے آج شام سکریٹریٹ میں کابینہ کا اجلاس منعقد کیا جو دو گھنٹوں تک جاری رہا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ کابینہ اجلاس میں جی ایس ٹی بل کو منظوری دے دی گئی ۔ چیف منسٹر نے جی ایس ٹی بل کی اہمیت و افادیت سے تمام وزراء کو واقف کراتے ہوئے کہاکہ اس بل کا عوام کے مفادات سے تعلق ہے ۔ اجلاس میں نئے اضلاع کی تشکیل کے عمل اور ریاست بھر میں مختلف سیاسی جماعتوں رضاکارانہ تنظیموں عوامی شخصیت نمائندوں اور عوام سے وصول ہونے والے اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔ نئے اضلاع کیلئے محکمہ جات کی تقسیم اور ملازمین کی درکار تعداد کی فراہمی کے علاوہ دیگر اُمور پر کافی دیر تک مذاکرات ہوئے ۔ دسہرے تک نئے اضلاع کی تشکیل کو یقینی بنانے کیلئے چیف سکریٹری راجیو شرما کی قیادت میں ایک ٹاسک فورس کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ ٹاسک فورس کمیٹی چیف منسٹر کی ایڈیشنل سکریٹری سنیتاسبھروال محکمہ مال ‘ سی سی ایل اے کے پرنسپل سکریٹریز ریمینڈ پیٹر ‘ پردیب چندرا کے علاوہ دوسرے عہدیداروں کے ساتھ دو اضلاع کریم نگر اور ورنگل کے کلکٹرس کو بھی بحیثیت ارکان کمیٹی میں شامل کرتے ہوئے چیف سکریٹری کو اہمیت دی گئی کہ وہ محکمہ جات کی تقسیم اور ملازمین کی دستیابی کا باریک بینی سے جائزہ لیں ۔ زونل سسٹم کی برخواستگی کے پیش نظر قانونی دائرے کو ملحوظ رکھتے ہوئے احتیاطی اقدامات کریں تاکہ اس سے ملازمین کی سیناریٹی اور ترقی کے مواقعوں کی مکمل گنجائش دستیاب ہے ۔ ٹاسک فورس کو دو دن میں اپنا اجلاس طلب کرتے ہوئے محکمہ جات اور ملازمین کی تقسیم کیلئے رہنمایانہ اُصول تیار کرنے کی ہدایت دی گئی اور ساتھ ہی جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے ۔ اجلاس میں سائبرآباد کمشنریٹ کو تقسیم کرنے کیلئے جاری کردہ آرڈیننس کو بھی منظوری دی گئی ہے ۔ منادر کمیٹیوں میں ارکان کی تعداد میں اضافہ کرنے کی تجویز کو بھی منظوری دی گئی ۔ ویاٹ بل پر بھی غور کیا گیا ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے مہاراشٹرا سے کئے گئے آبی معاہدے کے تعلق سے تمام وزراء کو تفصیلات پیش کی اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت پر لگائے جانے والے الزامات کو غلط و بے بنیاد قرار دیتے ہوئے 1975ء سے 2016ء کے دوران کئے گئے اقدامات سے انہیں واقف کرایا ۔ انہوں نے ریاستی وزیر آبپاشی ہریش راؤ کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی ستائش کی ۔ اس کے علاوہ اسمبلی میں اپوزیشن سے نمٹنے کی حکمت عملی کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ ضرورت پڑنے پر دستاویزی ثبوتوں کے ذریعہ اپوزیشن جماعتوں کو بے نقاب کرتے ہوئے اسمبلی کے ذریعہ عوام کو مثبت پیغام روانہ کرنے سے اتفاق کیا گیا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ اسمبلی کا اجلاس صرف ایک دن کیلئے وہ بھی جی ایس ٹی بل تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اگر اپوزیشن جماعتیں اجلاس میں توسیع دینے کا دباؤ ڈالتی ہیں تو اسمبلی کے بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں غور کرنے سے اتفاق کیا گیا ۔ اپوزیشن جماعتیں گینگسٹر نعیم کے حال ہی میں کئے گئے انکاؤنٹر’ نئے اضلاع کی تشکیل ‘مہاراشٹرا کے ساتھ آبپاشی پروجیکٹس کے معاہدہ پر حکومت کوگھیرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں لیکن حکومت جی ایس ٹی بل کی منظوری کے لئے ہی سیشن طلب کرنے کی بات کررہی ہے ۔ پہلے دن جی ایس ٹی بل ‘دوسرے دن نئے اضلاع کی تشکیل اور مہاراشٹرا حکومت کے ساتھ معاہدے کے مباحث تک ہی حکومت اس سیشن کو محدود کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔