جنوبی چین کی ایک ہوٹل پر یوگھور مسلمانوں کی بکنگ پرجرمانہ۔ چین انتظامیہ کا ایک اور سخت اقدام۔ 

بیجنگ۔ حالیہ دنوں میں یہ خبر منظر عام پر ائی ہے کہ جنوبی چین کی ایک بجٹ ہوٹل کو صرف اس لئے جرمانہ عائد کیاکیونکہ اس نے زیجنگ صوبے سے تعلق رکھنے والے یوگھور مسلمانوں کی ہوٹل میں بکنگ کی ۔

انتظامیہ کا دعوی ہے کہ احکامات کے باوجود ہوٹل انتظامیہ نے بکنگ کرتے ہوئے یہ کام کیاجس کی وجہہ سے مذکورہ ہوٹل پر15000یون یعنی 1,48,500روپئے کا جرمانہ عائد کیاگیا ہے۔

دہشت گرد حملوں کے خدشات کے پیش نظر پچھلے کچھ دنوں سے ژنچینگ کے یوگھور مسلمانوں پر مختلف قسم کے تحدیدات عائد کئے جارہے ہیں۔ چین میں برسراقتدارکمیونسٹ پارٹی کی 19ویں کانگریس کا بیجنگ میں 18اکٹوبرآغاز ہونے جارہا ہے جس کے پیش نظر حفاظتی انتظامات علاقے میں سخت کردئے گئے ہیں ۔

مذکورہ ہوٹل کے ایک ملازم نے بتایا کہ ہوٹل بکنگ سے راست لنک پولیس سکیورٹی کمپویٹرس سے جڑا ہوا ہے جس کے پیش نظر بکنگ کے ساتھ ہی پولیس کو خبر ہوجائے گی ۔

چینی میڈیا کے مطابق پولیس چین میں دہشت گرد حملوں کے خدشات کو لے کر کافی سنجیدگی کے ساتھ کام کررہی ہے۔بیجنگ کا دعوی ہے کہ حالیہ دنوں میں کچھ یوگھوریوں نے چین کے اندر حملے کرنے اور تشدد برپاکرنے کی کوششیں بھی کی ہے۔

انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے نام پر چین ایک مخصوص طبقے کے لوگوں کو نشانہ بنارہا ہے۔ ژنجینگ کے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ پچھلے کئے سالوں سے ہمیں کئی مشکلات کا سامنا ہے‘ ہمارے تمام مذہبی چیزیں ‘ مواد ضبط کرلئے جارہے ہیں۔