جموں میں دو حملے ، 7 فوجی اور 6 دہشت گرد ہلاک

ناگروٹا اورسامبا میں گھمسان لڑائی، دراندازی کی کوشش ناکام، مودی ۔ پاریکر ملاقات
جموں۔ 29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) دو بڑے دہشت گرد حملوں سے جموں کا علاقہ دہل گیا جن میں سات فوجی بشمول ایک میجر اور 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ آٹھ دیگر فوجی بشمول بی ایس ایف ڈی آئی جی زخمی ہوئے۔ ہولناک انکاؤنٹرس کے مختلف واقعات میں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔ دونوں دہشت گرد حملے اس وقت ہوئے جبکہ جنرل قمر جاوید باجوا نے پاکستان کے سربراہِ فوج کا جنرل راحیل شریف سے جائزہ حاصل کیا۔ دہشت گرد دراندازی کرنا چاہتے تھے جبکہ مختلف واقعات میں عہدیداروں نے جوابی فائرنگ کی اور دراندازی کی کوشش کو ناکام بنادیا۔ ابتدائی جوابی کارروائی میں ایک عہدیدار اور تین فوجی ہلاک ہوگئے۔ دہشت گرد دو عمارتوں میں زبردستی داخل ہوگئے جن میں فوجی عہدیداروں کے ارکان خاندان مقیم تھے۔ اس کی وجہ سے یرغمال بنا لینے والی صورتِ حال پیدا ہوگئی، لیکن اس پر فوری قابو پالیا گیا اور زبردست کارروائی کی گئی۔ تمام یرغمالی افراد کو محفوظ طور پر بشمول 12 فوجی دو خواتین اور دو بچے بچا لئے گئے، تاہم اس بچاؤ کارروائی میں ایک اور فوجی عہدیدار اور دو فوجیوں نے اپنی جانیں قربان کردیں۔ تینوں دہشت گردوں کی نعشیں برآمد ہوچکی ہیں اور پورے علاقہ میں پیشرفت کی کارروائی جاری ہے۔ فوج کے ترجمان نے کہا کہ 166 توپ خانہ شعبہ جموں ۔ سرینگر قومی شاہراہ پر ٹریفک کی ناکہ بندی کررہا ہے تاہم شام میں شاہراہ کو کھول دیا گیا۔ ضلع انتظامیہ نے تمام اسکولس نگروٹا میں احتیاطی اقدام کے طور پر بند کردیئے۔ بی ایس ایف کا ایک فوجی سامبا سیکٹر کے علاقہ رام گڑھ میں تین دہشت گردوں سے جنگ میں مصروف تھا جو دراندازی کی کوشش کررہے تھے۔ اس کی فوری جوابی کارروائی میں بعدازاں فوج کی ایک ٹیم بھی شامل ہوگئی اور اس نے پورے علاقہ کا محاصرہ کرلیا۔

یہ محسوس کرتے ہوئے کہ انہیں پھانسا جارہا ہے، عسکریت پسندوں نے خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کردی اور بی ایس ایف فوجیوں پر دستی بم اندازی کی۔ صبح تک پاکستان کی جانب سے وقفہ وقفہ سے فائرنگ جاری تھی تاکہ عسکریت پسندوں کو دراندازی کا موقع فراہم کیا جاسکے۔ تمام زخمیوں کو فوری فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم ہے۔ 18 گولیاں، 25 دستی بم، 3 آئی ای ڈی کے کمر پٹے، 5 آئی ای ڈی آلات، ایک وائر لیس سیٹ مہلوک دہشت گردوں کے پاس سے ضبط کئے گئے۔ دریں اثناء وزیر دفاع منوہر پاریکر نے وزیراعظم نریندر مودی سے نئی دہلی میں ملاقات کرکے انہیں جموں و کشمیر کے علاقہ میں دہشت گردوں کے دو خوفناک حملوں کی تفصیلات سے واقف کروایا جن میں 7 فوجی اور 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ قبل ازیں فوج کے سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ نے اتوار کے دن وزیر دفاع پاریکر سے ملاقات کی تھی۔