جلنے کے بعد تکلیف سے نجات دینے والے 9 مشورے

جب آپ کی جلد کسی گرم چیز سے ٹکراتی ہے تو سب سے پہلے خیال یہی آتا ہوگا کہ جلنے والے مقام پر کوئی مرہم رکھا جائے اور نقصان سے بچا جائے۔مگر اکثر لوگ غلط چیزوں کو اپنا کر تکلیف کو بڑھا دیتے ہیں اور وہ سنگین مسئلہ بن جاتی ہے۔نیچے درج ذیل میں ایسی گھریلو اشیاء کا ذکر کیا گیا ہے جو معمولی حد تک جلنے کے بعد فوری آرام میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں، جس کے بعد آپ کو ڈاکٹر کا رخ کرنے کیلئے کچھ وقت مل جاتا ہے۔

جلنے کے بعد کبھی
برف کا استعمال نہ کریں
برف کھال کے نیچے دوران خون کو روک سکتی ہے جس سے متاثرہ جگہ کو مزید نقصان ہوسکتا ہے۔ اس کی بجائے فوری طور پر جلنے والی جگہ کو پانی کے نلکے کے نیچے رکھ دیں جس سے زخم پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور ممکن ہو تو متاثرہ جگہ کو دس منٹ تک پانی سے دھوتے رہیں۔
منٹ (پودینہ) ٹوتھ پیسٹ
جب آپ حادثاتی طور پر کسی گرم چیز کو چھولیں یا اُبلتا پانی یا دودھ چھلک کر گرجائے تو منٹ ٹوتھ پیسٹ اس معمولی جلنے کے زخم میں راحت پہنچانے کا کام کرسکتا ہے۔ پہلے متاثرہ حصے کو ٹھنڈے پانی کے نیچے کچھ دیر رکھیں اور پھر اسے نرمی سے کسی کاغذ سے خشک کرکے اس پر ٹوتھ پیسٹ کی تہہ لگادیں۔
ٹی بیگز
چائے کے ٹی بیگز میں ٹیننک ایسڈ ہوتا ہے جو جلنے کے زخم سے حرارت کو کھینچ کر اسے کم تکلیف دہ کردیتا ہے۔ اگر کوئی جگہ جل جائے تو دو یا تین ٹھنڈے مگر گیلے ٹی بیگز کو متاثرہ جگہ پر رکھ کر اسے دھاگے سے باندھ دیں تاکہ وہ اسی جگہ موجود رہیں۔
سرکہ
سفید سرکے میں ایسٹیک ایسڈ موجود ہوتا ہے، جو کہ جلن کے بعد تکلیف، خارش اور سوجن میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اسی طرح سرکہ جراثیم کش بھی ہوتا ہے اس طرح جلنے کی جگہ پر انفیکشن کا امکان کم ہوجاتا ہے۔ سرکہ زخم میں ہونے والی جلن سے درجہ حرارت کو بھی کم کرتا ہے جس سے قدرتی طور پر تکلیف میں کمی محسوس ہونے لگتی ہے۔ سرکے کو کسی صاف کاغذ میں بھگو کر یا روئی سے نرمی کے ساتھ جلنے والے مقام پر لگائیں۔
شہد
شہد قدرتی طور پر اینٹی بایوٹک ہوتا ہے جس سے جلنے کے بعد انفیکشن کا شکار ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ یہ جراثیم کش بھی ہوتا ہے تو اسے زخم پر ایک بار لگانے سے اس میں موجود جراثیموں کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ اسی طرح شہد جلن کو ٹھنڈا کرکے تکلیف میں کمی لاتا ہے اور زخم کو بھرنے میں مدد دیتا ہے۔
دودھ
دودھ میں موجود چربی اور پروٹین جلنے کی تکلیف سے راحت دیتے ہیں اور متاثرہ جگہ کو ٹھیک کرنے کا عمل تیز کردیتے ہیں۔ اگر ہاتھ جل گیا ہے تو فوری ریلیف کیلئے اسے پندرہ منٹ تک دودھ میں بھگو کر رکھیں۔ دہی بھی جلنے والی جلد کو ٹھنڈا کرنے اور وہاں نمی برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
دلیہ
دلیہ سوجن میں کمی لاتا ہے اور یہ اس صورت میں مدگار ثابت ہوتا ہے جب جلنے کا زخم بھر رہا ہوتا ہے مگر آپ کے اندر اسے کھجانے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔ ایک کپ دلیے کو بالٹی میں بھگو دیں اور وہاں متاثرہ جگہ کو بیس منٹ تک بھگو کر رکھیں۔
(باقی سلسلہ سپلیمنٹ کے صفحہ 2 پر )
ناریل کا تیل
ناریل کے تیل میں جلدی امراض کو ٹھیک کرنے والے وٹامن ای بڑی مقدار میں ہوتا ہے جبکہ اس میں فیٹی اسیڈز بھی موجود ہیں جو جراثیم کش ہوتے ہیں جس سے جلنے والی جگہ پر انفیکشن نہیں ہوتا۔ اگر جلنے سے آپ کی جلد پر کوئی نشان رہ جاتا ہے تو لیموں کے عرق میں ناریل کے تیل کو ملائیں اور نشان پر اس محلول سے مساج کریں۔ لیموں کے عرق کی تیزابی خصوصیات سے نشان ہلکا ہوگا جبکہ ناریل کا تیل اسے بھرنے میں مدد دے گا۔
وٹامن سی
وٹامن سی زخم کو بھرنے کی رفتار کو بڑھاتا ہے اور اس جز کی مقدار پیدا کرتا ہے جو نئی جلد کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ جلنے کے زخم کو تیزی سے بھرنے کے لیے وٹامن سی سے بھرپور غذاؤں کا استعمال بہترین ثابت ہوتا ہے۔