جس کو بھگوان سمجھا اسی نے میری بیٹی کی عصمت لوٹ لی: درندگی کی شکار لڑکی کی ماں کی روداد

نئی دہلی : اس ملک میں ڈھونگی بابا آسارام کے لاکھوں عقیدتمندتھے اورشائد اب بھی ہیں جوانہیں اپناخدا مانتے تھے انہیں میں سے شاہجہاں پور کا وہ خاندان بھی تھا جس کے لئے آسارام سب کچھ تھا ۔یہ خاندان آسارام بابوکو بھگوان سمجھتا تھا اور اس خاندان کا سربراہ اپنے ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے ایک بڑی رقم آسارام کودیتا تھا ۔

یہا ں تک کہ شاہجہاں پور کے قریب آسارام کو ایک آشرم تعمیر کرنے میں بھی مدد دی ۔لیکن اس کے بدلے میں آسارام نے اس خاندان کی ۱۶ ؍ سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی درندگی کا مظاہرہ کیا ۔اب اسی لڑکی کی ماں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کرکے اپنی ان پریشانیو ں کا ذکر کیا جو آسارام کی وجہ سے ا ن کی زندگی میں آئے ۔

قابل ذکر ہے کہ اسی لڑکی کی بہادری کی وجہ سے آسارام کو عصمت دری کے معاملہ میں قید کی سزا ہوئی ہے ۔متاثرہ خاندان کو جان سے مارڈالنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں ۔لیکن یہ لڑکی ڈٹی رہی جس کی وجہ سے آسارام کو سزا ملی ۔

جب لڑکی نے اپنی ماں کو اس واقعہ کے بارے میں بتایا تو پورا گھر صدمہ میں ڈوب گیا ۔انہیں سمجھ نہیں آرہا ہے کہ جس شخص کو بھگوان سمجھکر مانتے رہے اس کے خلاف کیا کریں ۔

آخر کار لڑکی نے پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی۔ان سے کہا گیا ہے کہ آسارام ایک بااثر شخص ہے اس کے خلاف کیس درج کرنا بے سود ہے ۔لیکن اس لڑکی نے ہمت دکھائی اوراپنے والد سے کہا کہ وہ انصاف کے لئے جنگ کو جاری رکھیں گی ۔متاثرہ کی ماں نے کہا کہ ہماری کوششیں اس وقت رنگ لائیں جب آسارام کو عدالت نے قصوروار قرار دیا ۔