جسٹس بشیر کا نواز شریف کے دیگر معاملات کی سماعت سے انکار

اسلام آباد ۔ 17 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) انسداد رشوت ستانی کے ایک جج نے حیرت انگیز طور پر جیل کی سزاء کاٹ رہے سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے بدعنوانیوں کے مزید دو معاملات کی سماعت سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔ جسٹس محمد بشیر جن کا تعلق اسلام آباد اکاؤنٹبلیٹی کورٹ سے ہے اور جنہوں نے نواز شریف کو دس سال سزائے قید سنائی تھی، نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو ایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے چیف جسٹس انورخان سے واضح طور پر کہا ہیکہ وہ (بشیر) العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ کرپشن معاملات کی سماعت نہیں کرسکیں گے لہٰذا ان معاملات کی سماعت کیلئے کسی دیگر جج کو منتخب کرلیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان معاملات کی سماعت دیگر ججس کو منتقل کی جاتی ہیں تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا کیونکہ وہ خود ان معاملات کی سماعت کے موقف میں نہیں ہیں۔ قبل ازیں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کرپشن کے دیگر دو معاملات کی جسٹس محمد بشیر کی جانب سے سماعت پر اعتراض کیا تھا۔ بہرحال، اپنے مکتوب میں محمد بشیر نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو ان کا تبادلہ بھی کردیا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کے وکیل نے خود محمد بشیر کے سامنے اس بات پر اعتراض کیا تھا کہ موصوف مزید دو کرپشن معاملات کی سماعت کریں۔ قارئین کو یاد ہوگا کہ پاکستان سپریم کورٹ نے گذشتہ سال نواز شریف کو ملک کے وزیراعظم کے عہدہ کیلئے نااہل قرار دیا تھا کیونکہ پناما پیپرس کے افشاء کے بعد نواز شریف اور ان کے ارکان خاندان کو قصوروار پایا گیا تھا جس کے بعد نواز شریف نے وزیراعظم کے عہدہ سے استعفیٰ دیدیا تھا۔