’جانے کے دن قریب آنے پر مودی خوفزدہ ہوچکے ہیں‘

قوم سے خطاب کے دوران وزیراعظم کے چہرہ پر خوف و بے چینی کے آثار نمایاں، راہول گاندھی کا خطاب
نئی دہلی ۔ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ قوم سے خطاب کے دوران اپنے انداز سے ظاہر کردیا کہ اس بات پر وہ اپنی بے چینی و بے قراری کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ’’اب ان کے جانے کا وقت آ گیا ہے‘‘۔ راہول گاندھی نے آج یہاں اپنی پارٹی میں دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) شعبہ کے ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اب اس حقیقت کو محسوس کرچکے ہیں کہ کانگریس اب غریبوں کو انصاف دے گی۔ کانگریس کے صدر نے اپریل۔ مئی کے پارلیمانی انتخابات سے قبل اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’انہوں نے اپنے اعلان کیلئے ملک کو 45 منٹ تک انتظار کیلئے مجبور کر رکھا۔ کیا آپ نے ان کا چہرہ دیکھا تھا؟۔ وہ اس حقیقت کو محسوس کرچکے تھے کہ کانگریس اب غریبوں کے ساتھ انصاف کرے گی… مودی اب اس بات پر پریشان ہوگئے ہیں کہ ان کے جانے کے دن آ گئے ہیں‘‘۔ واضح رہیکہ وزیراعظم مودی نے غیرمعمولی قدم اٹھاتے ہوئے قوم سے خطاب کیا جس میں ہندوستان کے سٹلائٹ شکن میزائل کے کامیاب تجربہ کا اعلان کیا تھا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس نے نئی معلنہ اقل ترین آمدنی کی ضمانت کی پالیسی (نیائے) کے ذریعہ ملک کے پانچ کروڑ خاندانوں کو غریبی سے باہر نکالنے کیلئے فی کس سالانہ 72000 روپئے دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ان غریبوںکے ساتھ انصاف ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی کے تمام دعوے جھوٹ اور ناانصافی پر مبنی تھے۔ کانگریس کے صدر نے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سیز) کو تیقن دیا کہ ان طبقات کے افراد کو ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کی مزید نشستیں دی جائیں گی کیونکہ کانگریس پہلے بھی ملک کو دو او بی سی چیف منسٹرس دے چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’دیگر پسماندہ طبقات کو میں ضمانت دیتا ہوں کہ او بی سی برادری کو کانگریس پارٹی میں مزید مواقع حاصل ہوں گے۔ آنے والے دنوں میں مزید ارکان اسمبلی اور مزید چیف منسٹرس ہوں گے۔ یہ میری ضمانت ہے۔ میں جھوٹ نہیں بولتا۔ میں نریندر مودی نہیں ہوں۔ کانگریس میں دیگر پسماندہ طبقات، دلتوں، کسانوں اور غریبوں کو مزید مواقع دینے کو میں چیلنج کے طور پر قبول کیا ہوں‘۔ وزیراعظم پر تنقیدی حملوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ انہوں (مودی) نے ہر ہندوستانی کے کھاتے میں 15 لاکھ روپئے جمع کروانے کا جھوٹا وعدہ کیا لیکن آمدنی کی ضمانت کی مجوزہ اسکیم کے تحت کانگریس تمام مستحق افراد کو سالانہ 72000 روپئے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم اگرچہ ہر ایک کے کھاتے میں 15 لاکھ روپئے تو جمع نہیں کرسکیں گے۔ ملک کے 20 فیصد غریب ترین افراد کے کھاتوں میں آئندہ پانچ سال کے دوران 3.60 لاکھ کروڑ روپئے ضرور جمع کروائیں گے‘‘۔ انہوں نے مودی کو بالواسطہ طنز کا نشانہ بناتے ہوئے او بی سیز کی سخت محنت کی صلاحیت کی ستائش کی اور کہا کہ یہ لوگ کام کی بات کرتے ہیں صرف من کی بات نہیں کرتے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ’’ہم نے اپنے منشور میں لکھ دیا ہیکہ کسی بھی نوجوان کو خواہ وہ کسی بھی زمرہ کا کیوں نہ ہوگا اس کو بزنس شروع کرنے کیلئے پہلے تین سال تک محض انتظار کرتے رہنا ہوگا۔ ہم امبانی کی بنائے ہوئے نہیں بلکہ ہندوستان کی بنائی ہوئی اشیاء چاہتے ہیں۔