جاسوسی اسکینڈل :ٹیپس جاری کرنے والی سائیٹ کو ریاستی کمیشن کے سمن

احمد آباد 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام ) حکومت گجرات کی جانب سے ایک خاتون کی پولیس کی جانب سے مبینہ جاسوسی کی تحقیقات کیلئے ایک دو رکنی کمیشن قائم کیا گیا ہے جس نے اشیش کیتن گلال ڈاٹ کام کو سمن جاری کرتے ہوئے خواہش کی کہ وہ اس سلسلہ میں جاری کردہ آ ڈیو ٹیپس کے بارے میں 15 جنوری تک حلف نامہ داخل کریں ۔ سمن میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے امیت شاہ اور معطل آئی پی ایس عہدیدار جی ایل سنگھل کے درمیان بات چیت کے ٹیپ جاری کئے ہیں تا کہ ان کے دعوی کی دلیل پیش کی جاسکے لیکن ان کی مسلمہ حیثیت کی توثیق نہیںہوسکی ۔ کیتن نے کہا کہ انہیں کمیشن سے سمن وصول ہوچکے ہیں اور 15 جنوری تک جاری کردہ ٹیپس کے بارے میں حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کی کارروائی بعدازاں کی جائے گی ۔

ریاستی حکومت نے 26 نومبر کو کمیشن قائم کیا تھا جبکہ اس پر گجرات پولیس کی جانب سے ایک خاتون کی مبینہ جاسوسی کی بناء پر صرف اپوزیشن پارٹیوں نے ہی نہیں بلکہ سیول سوسائٹی کی تنظیموں نے بھی تنقید شروع کردی تھی ۔ کمیشن کے سربراہ گجرات ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سگنیا کے بھٹ اور ریٹائرڈ ایڈیشنل چیف سکریٹری کے سی کپور ہیں ۔ ان سے اندرون تین ماہ رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ آڈیو ٹیپس کا 2014 انتخابات سے عین قبل اجراء وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کو بد نام کرنے کی سازش ہے ۔ بی جے پی نے سی بی آئی اور کانگریس کے خلاف انگشت نمائی کی ہے ۔ ٹیپس میں امیت شاہ کو آئی پی ایس عہدیدار جی ایل سنگھل کو خاتون آرکیٹک کی جاسوسی کے احکام دیتے ہوئے سنا جاسکتا ہے ۔

امیت شاہ نے جو چیف منسٹر مودی کے بااعتماد ساتھی ہے مبینہ طور پر کہا تھا کہ ’’صاحب‘‘ چاہتے ہیں کہ خاتون کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے ۔ مبینہ طور پر وہ مودی کا حوالہ دے رہے تھے ۔ کمیشن کے قیام پر کانگریس پارٹی نے شدید تنقید کرتے ہوئے اسے آنسو پونچھنے کے مترادف اور ’’مودی بچاؤ کمیشن ‘‘قرار دیا تھا ۔