تھرڈ ہینڈ دھواں بھی فرسٹ ہینڈ دھویں کے مساوی مہلک

تھرڈ ہینڈ دھوئیں میں تمباکو کارسوب جو اپارٹمنٹس اور ہوٹل کے کمروں میں برقرار رہتا ہے ، اس کے باوجود کہ تمباکو نوش باہر جاچکے ہوتے ہیں اتنا ہی مہلک ہوتا ہے جتنا کہ فرسٹ ہینڈدھواں یا سکنڈ ہینڈ دھواں ۔ اس کا ایک نئی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے ۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کے سائنسداں ریور سائیڈ نے جنھوں نے تحقیق کی قیادت کی ہے ، کہا کہ سگریٹ نوشی نہ کریں اور نہ سکنڈ ہینڈ دھوئیں یا تھرڈ ہینڈ دھوئیں سے ربط میں نہ رہیں ۔ کیونکہ یہ بھی فرسٹ ہینڈ دھوئیں کے برابر مہلک ہوتے ہیں۔ فرسٹ ہینڈ دھواں اس دھویں کو کہتے ہیں جو سگریٹ نوش اپنے پھیپھڑوں میں پہنچاتا ہے ۔ سکنڈ ہینڈ دھواں وہ ہوتا ہے جو سگریٹ نوش اپنے پھیپھڑوں سے خارج کرتا ہے یا جلتی ہوئی سگریٹ سے خارج ہونے والے دیگر مادے جسے دیگر افراد سانس کے ذریعہ اپنے پھیپھڑوں میں داخل کرتا ہے ۔ تھرڈ ہینڈ دھواں وہ سکنڈ ہینڈ دھواں ہوتا ہے جو اشیا کی سطحوں پر باقی رہتا ہے ۔ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ بتدریج زیادہ زہریلا ہوتا جاتا ہے ۔ خلیہ کی حیاتیات کا پروفیسر مارٹنس گرین نے کہا کہ ہم نے تھرڈ ہینڈ تمباکو کے دھوئیں کے اعضائے جسمانی پر اثرات کا چوہوں پر مطالعہ کیا ہے۔ اس سے انسانوں پر تھرڈ ہینڈ  دھوئیں کے اثرات کا اندازہ لگایا گیا ہے ۔ ہم نے جگر اور پھیپھڑوں پر اس دھوئیں کے تباہ کن اثرات کا اندازہ لگایا ہے ۔ ایسے چوہوں کے زخموں کے اندمال میں کافی وقت لگا ۔ علاوہ ازیں ان چوہوں نے حد سے زیادہ سرگرمی کا مظاہرہ کیا ۔ تھرڈ ہینڈ دھواں امکانی طورپر صحت کے لئے خطرہ ہے ۔ سگریٹ نوشوں کے شریک حیات اور بچوں کو اس خطرہ کا زیادہ اندیشہ ہوتا ہے ۔ جو لوگ اس فضا میں کام کرتے ہیں جس میں سگریٹ کا دھواں ہو اس خطرہ سے دوچار ہوتے ہیں ۔ محققین کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشوں کے گھروں میں اس آلودگی کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے ۔ یہ آلودگی سطح پر اور گرد میں ہوسکتی ہے ۔ اندرون سگریٹ نوشوں کے گھروں میں اس آلودگی کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے ۔ یہ آلودگی سطح پر اور گردمیں ہوسکتی ہے ۔ اندرون خانہ سطحیں جو نکوٹین کے دوبارہ اخراج سے آلودہ ہوتا ہے ۔ اس کی سطح اتنی ہی مہلک ہوتی ہے جو سگریٹ نوشوں کے گھروں کی آلودہ فضاء کے مطابق ہوتا ہے ۔ تھرڈ ہینڈ دھوئیں میں زہریلے مادے زیادہ ہوتے ہیں ، سگریٹ نوشوں کے باہر جانے کے بعد بھی یہ مادے گھروں ،اپارٹمنٹس اور ہوٹلوں کے کمروں میں بھی موجود رہتے ہیں ۔ محققین نے پتہ چلایا ہے کہ جو چوہے تجربہ گاہ میں تھرڈ ہینڈ دھوئیں کی فضا میں رکھے گئے تھے ان کے کئی اعضائے جسمانی کے نظاموں میں تبدیلیاں دیکھی گئی ۔ سیکنڈ ہینڈ دھوئیں کی فضا میں بھی اگر بچے رہیں تو ان کے لئے بھی یہ زہریلے مادے فرسٹ ہینڈ دھوئیں کے مساوی مہلک تھے ۔ تھرڈ ہینڈ دھوئیں سے جگر میں لپٗ کی سطحوں میں اضافہ ہوا ۔ جگر کو وہ امراض لاحق ہوئے جو شراب کے بغیر دیگر زہریلی اشیاء سے ہوسکتے ہیں۔ جگر میں چکنائی سے جو امراض لاحق ہوتے ہیں وہ بھی اس دھوئیں کے اثرات سے ہوتے ہیں ۔ یہ سریروسیس اور کینسر کے نقیب ہوتے ہیں ۔ قلب سے مربوط شریانوں کا مرض میں بھی اس کا بڑا کردار ہوتا ہے ۔ تھرڈ ہینڈ دھوئیں سے پھیپھڑوں میں حد سے زیادہ کولیجن کی پیداوار ہوسکتی ہے ۔ جلن کی بلند سطحیں ہوسکتی ہیں ۔ شریانوں میں کہنہ رکاوٹ پیدا کرنے والا مرض ہوسکتا ہے جیسے جلن کے امراض یا دمہ ۔ تھرڈ ہینڈ دھوئیں کی فضا میں رہنے والوں کے زخم بھی جلد مندمل نہیں ہوتے ۔