تنگ نظر قوم پرستی کے نام پر ملک کی تقسیم

بدی کی طاقتیں جلاکر بھسم کرنا چاہتی ہیں ، صدر کانگریس سونیا گاندھی کی تقریر
نئی دہلی ۔ /31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج کہا کہ ملک کو تنگ نظر قوم پرستی کے نام پر تقسیم کیا جارہا ہے اور بدی کی طاقتیں اسے جلاکر بھسم کرنا چاہتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم آنجہانی اندرا گاندھی نے جس آزاد خیال اور رواداری پر مبنی ہندوستانی اقدار کو فروغ دیا آج انہیں مسترد کیا جارہا ہے اور ایسی اقدار کو ختم کرنے کی کوشش ہورہی ہے ۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے کہا کہ سابق وزیراعظم آنجہانی اندرا گاندھی کو مسترد کیا جارہا ہے اور ان کی توہین کی جارہی ہے حالانکہ ہندوستان کی روایت رواداری ہے لیکن آج کے دور میں ہمارے وطن کو قوم پرستی کے بہانے تقسیم کیا جارہا ہے۔ رواداری ختم ہوتی جارہی ہے۔ ان کی تقریر نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے ایک تقریر میں پڑھ کر سنائی۔ انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی نے کسی کی بھی جانچ اس کے مذہب کی بنیاد پر نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے اپنے سکھ باڈی گارڈس کو نہیں ہٹایا تھا حالانکہ انہیں آپریشن بلو اسٹار کے پس منظر میں اس کا مشورہ دیا گیا تھا۔ اندرا گاندھی نے امید ظاہر کی تھی کہ اس وقت کے وزیرخارجہ کرشنا قومی یکجہتی اور رواداری کی مشعل جلائے رکھیں گے۔ صدر کانگریس نے کہا کہ اندرا گاندھی کی زندگی اور کارناموں کی وجہ سے ایک ایوارڈ کے قیام کی تحریک حاصل ہوئی۔ ہندوستان کے نامور بیٹوں اور بیٹیوں نے اپنی ستائش سے اوپر اٹھ کر ملک کے تحفظ اور ہندوستان کے جذبہ اور روح کے تحفظ کیلئے کام کیا۔ انہوں نے کہاکہ اتحاد اور امن قابل تقسیم اور تنازعہ کی وجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو ایوارڈ حاصل کرنے والوں کیلئے مشعل راہ ہیں جس سے ان کے قول و عمل کی رہنمائی ہوتی ہے۔ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اپنی مختصر تقریر میں ان اقدار سے وابستگی کا دوبارہ عہد کرنے کا مشورہ دیا جن کی سابق وزیراعظم آنجہانی اندرا گاندھی علمبردار تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح ہندوستان کی تکثیریت اور تنوع کو خراج تحسین ادا کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سماج کو گہری تقسیم کے خطرہ کا سامنا ہے۔ میوزک سنگر ٹی ایم کرشنا کو قومی یکجہتی کے فروغ میں نمایاں خدمات پر اندرا گاندھی ایوارڈ برائے قومی یکجہتی دیا گیا ۔