تلنگانہ کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش، ہائی الرٹ جاری

فصلیں تباہ ، آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارش کی پیش قیاسی، گوداوری میں طغیانی کا اندیشہ، ندیاں خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں

حیدرآباد۔ 16 اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش کے باعث عام زندگی مفلوج ہوگئی ہے اور متعدد مقامات پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ ندیاں خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ دریائے گوداوری میں طغیانی کا اندیشہ ہے۔ ناگرجنا ساگر کی سطح آب میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ عادل آباد، نرمل، منچریال، آصف آباد میں بھی بارش سے تباہی دیکھی گئی۔ شمالی ساحلی آندھرا کے اضلاع میں بھی شدید بارش ہورہی ہے۔ اڈیشہ پر ہوا کے دباؤ میں کمی کے باعث بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں مزید بارش کا امکان ہے۔ دونوں ریاستوں کی حکومتوں نے ضلع حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ ’’ہائی الرٹ‘‘ اختیار کریں۔ شمالی تلنگانہ اور شمال ساحلی آندھرا میں کئی مقامات زیرآب آچکے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے سربراہ ڈاکٹر کے ناگ رتنا نے کہا کہ ہوا کے دباؤ میں کمی کے باعث طوفانی بارش ہورہی ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ چندر شیکھر راؤ نے اعلیٰ سطحی اجلاس میں بارش کی صورتحال کا جائزہ لیا اور محکمہ جات راحت کاری و بازآبادکاری کو ہدایت جاری کی کہ وہ چوکسی اختیار کریں۔ انہوں نے اپنے وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کو بھی ہدایت دی کہ وہ عوام کے درمیان پہنچ کر اپنے متعلقہ اضلاع اور حلقوں کا دورہ کریں۔ دریائے گوداوری میں پانی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اس علاقہ میں 10 تا 12 سینٹی میٹر بارش ہوئی ہے۔ عادل آباد میں 5 اساتذہ ایک کار میں سوار ہوکر حسب معمول واگا پور مدرسہ جارہے تھے کہ راستے میں وائجا پور ندی میں پانی کے بہاؤ کے باعث اُن کی کار بہنے لگی۔ عوام نے فوری چوکسی اختیار کرتے ہوئے ریاستی وزیر جوگو رامنا کو مطلع کیا جس پر انہوں نے فائر سرویس کی خدمات لیتے ہوئے اُن پانچ اساتذہ کو بچا لیا۔ عادل آباد کے علاقہ میں طلبہ کے امتحانات ملتوی کردیئے گئے ہیں۔ آندھرا پردیش کے اضلاع وشاکھاپٹنم، وجیا نگرم، سریکاکلم، مشرقی و مغربی گوداوری اضلاع میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔ تلنگانہ اور آندھرا کے تمام بڑے ڈیمس میں پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ہے۔ سری سیلم ذخیرہ آب میں 1.5 لاکھ کیوزک پانی جمع ہوگیا ہے۔ ناگرجنا ساگر ڈیم سے زائد از 75,000 کیوزک پانی چھوڑاگیا۔ کل سے جاری موسلادھار بارش کی بناء پر عادل آباد کی سرحد سے گذرنے والی گنگا ندی کی سطح آب میں کافی اضافہ ہوا۔ خطرہ کے نشان کو عبور کرتے ہوئے 45,000 کیوزک پانی بہہ رہا ہے۔ جبکہ 7 نالہ پراجیکٹ، منڈی واگو پانی کو اضافہ محسوس کرتے ہوئے گیٹ کے ذریعہ پانی نکاسی کا سلسلہ جاری ہے جس کے پیش نظر مستقر عادل آباد کے مختلف محلہ جات میں غیرمعمولی پانی داخل ہوگیا۔ عادل آباد کے قلب میں واقع خانہ پور تالاب کے پانی میں اضافہ ہونے کے بناء پر تالاب کے اطراف پائے جانے والے کم و بیش 200 مکانات میں پانی داخل ہوگیا۔بھینسہ شہر اور اطراف و اکناف میں گزشتہ شام سے زبردست بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کی وجہ سے کئی نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا اور گڈنا واگو پراجیکٹ کی سطح آب میں زبردست اضافہ ہونے کی وجہ سے خطرہ کے نشان تک پہنچا۔ گزشتہ شام سے شروع ہوئی تیز موسلادھار بارش کی وجہ سے بھینسہ شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا۔ اور سڑکیں جھیل کا منظر پیش کررہی ہیں جبکہ شہر میں تیز بارش اور گڈنا واگو پراجیکٹ کے اوپری علاقہ میں بھی بارش کی وجہ سے گڈنا واگو پراجیکٹ کے خطرہ کے نشان تک آبی سطح پر پہنچ گئی جس کی وجہ سے محکمہ آبپاشی، محکمہ برقی اور محکمہ پولیس کے عہدیداران متحرک ہوکر گڈنا واگو پراجیکٹ پہنچے کیونکہ فاضل پانی کے اخراج کیلئے گڈنا واگو پراجیکٹ کے تین دروازے کھول دیئے گئے جس کی اطلاع پاکر شہر کے مرد و خواتین اس منظر کو دیکھنے کیلئے جمع ہوگئے جس پر ٹاؤن سرکل انسپکٹر وی سرینواس پولیس جمعیت کے ہمراہ عوام کے اژدھام کو گڈنا واگو پراجیکٹ کے دروازوں کے حصوں سے پیچھے ہٹاتے دیکھے گئے۔