تلنگانہ کی ترقی سے عوام مطمئن، ٹی آر ایس 100 اسمبلی نشستیں جیتے گی‘‘

اپوزیشن متحد ہوجائے تو بھی مقابلہ یکطرفہ ہوگا۔ کے سی آر مزید نئی اسکیمات کیلئے کوشاں۔ کویتا ایم پی کا بیان

حیدرآباد 30 جنوری (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کی رکن پارلیمنٹ کے کویتا نے کہاکہ ریاست میں انتخابات یکطرفہ ہوں گے۔ جب بھی ہوں گے ٹی آر ایس 100 اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ وہ اسمبلی یا لوک سبھا کون سا الیکشن لڑیں گی اس کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔ آج سکریٹریٹ پہونچ کر انھوں نے وزیر صحت ڈاکٹر لکشما ریڈی سے ملاقات کی۔ نظام آباد ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کو ترقی دیتے ہوئے بیڈس کی تعداد 500 سے بڑھاکر 700 کرنے، جگتیال میں میڈیکل کالج قائم کرنے، کورٹلہ میں 100 بیڈس پر مشتمل ہاسپٹل قائم کرنے، نظام آباد اور جگتیال میں ویلنس سنٹر قائم کرنے کا مطالبہ کیا اور اس کے علاوہ ضلع نظام آباد کے طبی مسائل اور دیگر اُمور پر تفصیلی جائزہ لیا۔ بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کویتا نے کہاکہ ریاست کی ترقی، فلاح و بہبود، تعمیری سرگرمیوں سے عوام پوری طرح مطمئن ہیں۔ جب بھی انتخابات ہوں گے ٹی آر ایس آسانی سے 100 اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ اگر تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہوجاتی ہیں اور عظیم اتحاد تشکیل دے کر مقابلہ کرتے ہیں تو بھی ٹی آر ایس کے لئے مقابلہ یکطرفہ ہوگا۔ ان (کویتا) کے آئندہ انتخابات میں اسمبلی یا لوک سبھا کے لئے مقابلہ کرنے کے سوال کو ٹالتے ہوئے کہاکہ اس کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی اور پارٹی کا جو بھی فیصلہ ہوگا انھیں قبول ہوگا۔ کے سی آر کے وارث کون ہونے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کویتا نے کہاکہ وہ نجومی نہیں ہیں جو مستقبل کی پیش گوئی کرسکے۔ ریاستی وزیر ہریش راؤ لوک سبھا کے لئے مقابلہ کرنے کے سوال پر جواب دینے سے کویتا نے انکار کردیا۔ انھوں نے کہاکہ جہاں تک ان کی اطلاع ہے کانگریس کے کئی قائدین ٹی آر ایس میں شامل ہونے کیلئے بے چین ہیں۔ انھوں نے تلگودیشم کے سینئر قائد ایم نرسمہلو کی جانب سے تلنگانہ تلگودیشم کو ٹی آر ایس میں ضم کردینے کی تجویز کا خیرمقدم کیا۔ اسمبلی اور لوک سبھا کے لئے ایک ساتھ انتخابات کرانے کے معاملہ پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کویتا نے کہاکہ اس کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔ اظہار خیال کی آزادی پر کنٹرول کرنے اور سوشل میڈیا پر تحدیدات عائد کرنے کے لئے سیکشن 506,507 میں ترمیم کرنے کے سوال کو کویتا نے مسترد کرتے ہوئے کہاکہ حکومت اس طرح کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ حلقہ لوک سبھا نظام آباد کی نمائندگی کرنے والی ٹی آر ایس کی رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ ایس سی زمرہ کے معاملہ میں ٹی آر ایس سنجیدہ ہے۔ بہت جلد کل جماعتی وفد کو دہلی لیجائیں گے۔ کابینہ میں خاتون کی نمائندگی نہ ہونے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ کابینہ میں خاتون کی غیر موجودگی کے باوجود خواتین کی ترقی و بہبود کے لئے ٹی آر ایس حکومت جو اقدامات کررہی ہے اس سے ریاست کے عوام اچھی طرح واقف ہیں۔ ماضی کے حکومت میں 6 خواتین وزارت میں شامل تھیں مگر انھوں نے وہ کام نہیں کئے جو کے سی آر کررہے ہیں۔ اسمبلی میں دو منٹ بات کرنے کی اہلیت نہ رکھنے والے قائدین چیف منسٹر سے ملاقات کا وقت نہ ملنے کا جھوٹا پروپگنڈہ کررہے ہیں۔ کویتا نے کہاکہ پارٹی میں ڈسپلن کو خصوصی اہمیت دی جارہی ہے۔ ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے ایک ایم ایل سی کو معطل کرنے کی قرارداد منظور کی گئی ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر مزید نئی اسکیمات روشناس کرانے پر سنجیدگی سے غور کررہے ہیں۔ تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینر پروفیسر کودنڈا رام نئی سیاسی پارٹی تشکیل دیتے ہیں تو ہم اس کا خیرمقدم کریں گے۔ کویتا نے کہاکہ اسمبلی نشستوں کے اضافہ پر ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ فی الحال کابینہ میں توسیع کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔