تلنگانہ میں گرمی کی لہر کا قہر جاری، 50 سال کا ریکارڈ ٹوٹے گا

لُو لگنے سے ایک معصوم کے بشمول 5 افراد فوت ، خشک اور گرم ہوائیں ، جھلسادینے والی دھوپ، 48 ڈگری درجہ حرارت کا امکان

حیدرآباد۔/8مئی، ( سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں ان دنوں شدید گرمی کی لہر کا قہر جاری ہے۔ شمال مغربی ریاستوں سے آنے والی گرم لُو نے مکینوں کو ہلکان کردیا ہے۔ خشک اور گرم ہواؤں کا راج ہے۔ لُو لگنے سے ایک دن میں ایک معصوم بچہ کے بشمول ریاست کے مختلف حصوں میں 5 افراد فوت ہوگئے۔ سورج کی شدت نے سڑکوں کی حدت کو بڑھا دیا ہے جس کے امتزاج سے شہروں میں صحرائی ماحول کا تصور ہورہا ہے۔ اس سال موسم گرما کے دوران تلنگانہ میں درجہ حرارت 48 ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد اور سکندرآباد میں عوام گرمی سے بے حال ہورہے ہیں اور اب شہر حیدرآباد معتدل موسم والے شہروں میں شامل نہیں رہا جہاں ماضی میں گرما کا موسم معتدل ہوا کرتا تھا لیکن گزشتہ چند برسوں سے گرمی ایسی شدت اختیار کرتی جارہی ہے کہ انسان کہیں سکون سے بیٹھ نہیں سکتا۔ ماہ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی یہ گرمی روزہ داروں کے جسم کو جھلسا دے رہی ہے لیکن روزہ داروں کے تقویٰ کے سامنے گرمی بے اثر دکھائی دیتی ہے۔ حیدرآباد کے شہری معتدل موسم کے عادی تھے لیکن اب موسم کی تبدیلیوں، ماحولیات کی حدت نے بھی انہیں حالات کا سامنا کرنے کیلئے مجبور کردیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال تلنگانہ میں موسم گرما کے دوران درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا۔ چلچلاتی دھوپ اور جھلسادینے والی گرمی نے ساری ریاست کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ درجہ حرارت 48 ڈگری سیلسیس تک پہنچ جائے گا جو 50سال کا ریکارڈ توڑ دے گا۔ 1966 میں بھی اسی طرح کی شدید گرمی دیکھی گئی تھی اور درجہ حرارت 48 ڈگری تک پہنچ گیا تھا۔ ماہ مئی 1988 میں بھی رمضان المبارک کے دوران گرمی کی شدت دیکھی گئی تھی۔ شہر حیدرآباد کی سڑکیں دن میں سنسان نظر آتی تھیں لیکن ان دنوں آبادی میں اضافہ ،

موٹر گاڑیوں کے دھوئیں اور آلودہ فضاء نے گرمی کی شدت کو سنگین بنادیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے عہدیدار راجہ راؤ نے کہا کہ یہ گرمی کی لہر مئی کا پورا ماہ چلنے کا امکان ہے۔ حیدرآباد میں درجہ حرارت ریاست کے دیگر حصوں کی طرح یکساں رہے گا۔ گرمی کے باعث عوام دن کے اوقات میں گھروں سے باہر نہیں نکل رہے ہیں۔ ایک دکاندار روی نے کہا کہ دن میں کاروبار ٹھپ ہے تاہم شام کے دوران گاہکوں کا سلسلہ شروع ہورہا ہے۔ سمندری ہوائیں بند ہونے سے درجہ حرارت میں شدت دیکھی جارہی ہے۔ مختلف علاقوں میں برقی کی مسدودی نے بھی عوام کو بلبلانے پر مجبور کردیا ہے۔ اب تک ریکارڈ کئے گئے درجہ حرارت کے مطابق آج تلنگانہ میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ضلع نلگنڈہ میں 45 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ 9 مئی اور 10 مئی کو شہر اور تلنگانہ کے دیگر حصوں میں بھی گرمی کی لہر برقرار رہے گی۔ کھمم میں آج 44.8 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جبکہ حیدرآباد میں 43 ڈگری درجہ حرارت رہا۔ اگر گرمی کی شدت کا یہی حال رہا تو درجہ حرارت 46.5 اور 47 ڈگری تک پہنچ جانے کا امکان ہے۔ عین ممکن ہے کہ 48 ڈگری سیلسیس تک کو بھی چھو سکتا ہے۔ گزشتہ 10 سال کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ ریاست میں درجہ حرارت 48 ڈگری تک کبھی نہیں پہنچا صرف 47 ڈگری تک پہنچ کر کم ہوگیا۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ تین چار دن گرمی کی شدت برقرار رہنے کی پیش قیاسی کی ہے اور لُو سے محفوظ رہنے کیلئے دن میں 11 بجے تا شام 4 بجے تک گھروں سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا ہے۔