تلنگانہ میں لوک تانترک سروجن سماج پارٹی کا اجلاس ، جسٹس سی ایس کرنن کا خطاب

حیدرآباد۔12نومبر(پریس نوٹ) ملک کی موجودہ حالت کو بہتر بنانے کیلئے متبادل سیاسی نظام ناگزیر تصور کیا جا رہاہے اور موجودہ نظام کی پراگندگی کو دور کرنے کیلئے تمام طبقات و مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو متحدہ طور پر جدوجہد کرتے ہوئے ملک کے مستقبل کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ جسٹس سی ایس کرنن نے ریاست تلنگانہ میں لوک تانترک سروجن سماج پارٹی کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ ہندستان کو متبادل سیاسی نظام کی ضرورت ہے جو کہ ہندستان سے مذہبی منافرت اور رشوت کے خاتمہ کے علاوہ ملک کو ترقی راہ پر لیجانے کے لئے کوشش کرنے والا ہو۔ انہو ںنے بتایا کہ ہندستان میں گذشتہ 60 برسوں کے دوران جس طرح سے سیاسی نظریات کے ذریعہ مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے اسے دور کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہندستان کو بہتر سیاسی نظام کی فراہمی عمل میں لائی جائے ۔ شہر حیدرآباد میں منعقدہ اس افتتاحی اجلاس کی صدارت جناب سید ندیم نے کی جبکہ اجلاس میں ملک بھر سے کئی سرکردہ قائدین نے شرکت کی جن میں مسٹر عادل گاندھی‘ ڈاکٹر شیو نارائن گوتم‘ مسٹر بی اے پاسوان کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔جسٹس سی ایس کرنن نے کہا کہ ہندستانی عوام کی مجموعی ترقی کیلئے تمام مذہبی و چاپلوسی کی سیاست کے خاتمہ کو یقینی بنایاجانا چاہئے۔انہوں نے لوک تانترک سروجن سماج پارٹی کے تلنگانہ میں قیام کو خواش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں اس طرح کی سیاسی جماعتوں کی سخت ضرورت ہے جو عوامی مسائل کو سمجھتے ہوئے انہیں حل کرنے کے اقدامات کرنے کی تہیہ کرے۔جناب سید ندیم نے کہا کہ ان کی پارٹی ایل ایس ایس پی نے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں تمام نشستوں سے مقابلہ کا فیصلہ کیا ہے اور ان انتخابات کے لئے عوام سے رجوع ہونے سے قبل پارٹی اپنا انتخابی منشور جاری کرے گی۔ اور بہت جلد اپنی پارٹی کے تمام امیدواروں کے ناموں کو قطعیت دیں گے ۔ ریاستی صدر لوک تانترک پارٹی نے کہا کہ ان کی پارٹی انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے ریاست کے سیاسی ماحول میں تبدیلی لانے کی کوشش کرے گی۔