ترکی میں مخالفتوں کے باوجوداردغان کامیاب

صدارتی مقابلے کی راہ ہموار ، دنیا بھر کے بہی خواہان سے اظہارتشکر

انقرہ ۔ 31 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ترکی کے مقامی انتخابات میں کرپشن کے الزامات اور اپنی مرضی مسلط کرنے کے تعلق سے تشویش کے باوجود وزیراعظم رجب طیب اردغان کو زبردست کامیابی حاصل ہوئی ہے اور ملک کے پہلے راست منتخبہ صدر بننے کیلئے اُن کی مہم کو بھی ایک نئی جہت ملی ہے ۔ اردغان کی حکمراں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی نے بلدی انتخابات میں غیرمعمولی کامیابی حاصل کی اور اُسے 45.5 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ۔ غیرسرکاری نتائج کے مطابق اصل اپوزیشن پارٹی کو بری طرح شکست ہوئی ۔ اردغان کی پارٹی نے کلیدی شہر استنبول پر اپنا قبضہ برقرار رکھا اور انقرہ میں بھی وہ فی الحال سبقت حاصل کئے ہوئے ہے جہاں نتیجہ کا عنقریب اعلان کیا جائے گا ۔ ترکی کے اسٹاک مارکیٹ میں آج اُچھال آیا کیونکہ اردغان کی کامیابی نے عدم استحکام کے تعلق سے مارکٹ کی تشویش کو دور کردیا ہے ۔ ترک کرنسی لیرا کی قدر میں ڈالر اور یورو کے مقابلے استحکام دیکھا گیا ۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق یہ نتیجہ اردغان کے لئے تحریک اعتماد کے مترادف ہے اور اس سے اُنھیں اگست میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا حوصلہ ملے گا جہاں اُنھیں 50 فیصد ووٹ حاصل کرنا ضروری ہے ۔ ایک مقامی روزنامہ کے تجزیہ نگار نے لکھا کہ اردغان کو یہ پتہ ہے کہ انھیں عوام کی بھرپور تائید حاصل ہے اور وہ انھیں کسی بھی صورت میں مایوس نہیں کریں گے ۔ گزشتہ سال مخالف حکومت احتجاج ، کرپشن اسکینڈل اور آزادی پر پابندی بشمول ٹوئٹر اور یو ٹیوب تک رسائی روک دینے کی وجہ سے اردغان کے صدارتی عزائم کے بارے میں شبہات پیدا ہوگئے تھے ۔ اصل اپوزیشن پارٹی لیڈر کمال خلیق دورغلو نے کہا کہ انتخابی نتائج سے اردغان کو آزادی اور جمہوری حقوق پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا حوصلہ ملے گا ۔

انھوں نے کہا کہ صدارتی مقابلے میں شامل ہونے سے قبل اردغان کو رشوت کے الزامات پر عدالت میں جواب دینا چاہئے ۔وزیراعظم اردغان نے انتخابات میں کامیابی پر خدائے تعالیٰ کا شکر بجالایا اور کہا کہ یہ نتائج ہمارے لئے غیرمعمولی اہمیت کے حامل ہیں ۔ انھوں نے 81 صوبوں کے عوام کو مبارکباد دی۔ انھوں نے پارٹی ہیڈکوارٹر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف ملک کے عوام بلکہ دنیا بھر میں اپنے بہی خواہان سے بھی اظہارتشکر کرتے ہیں جنھوں نے اس کامیابی کیلئے دعا کی تھی ۔ انھوں نے بالخصوص فلسطینی عوام کا شکریہ ادا کیا جو اُن کی کامیابی کو اپنی کامیابی تصور کرتے ہیں۔ مصر کے عوام سے بھی اُنھوں نے شکریہ ادا کیا جو جمہوریت کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ بلقان ، بوسنیا ، مقدونیا ، کوسوف اور یوروپ کے اُن تمام شہروں میں جہاں اُن کی کامیابی کی خوشی منائی جارہی ہے اُس پر بھی شکریہ ادا کیا ۔ اردغان نے شام کے حالات کابھی ذکر کیا اور کہاکہ وہاں کی عوام بے انتہا مصائب سے دوچار ہے اور انھیں فاقہ کشی کیلئے مجبور ہونا پڑ رہا ہے اور وہ ہر وقت بموں اور گولیوں کے سائے میں زندگی گذار رہے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ ان تکالیف کے باوجود وہاں کی عوام نے ہمارے لئے دعائیں کی جس کا وہ تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انتخابی نتائج کے ذریعہ ترکی کی عوام نے ساری دنیا کے سامنے واضح پیام دیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ شام ہمارے ساتھ حالت جنگ میں ہے اور ہم خاموش نہیں رہ سکتے