تازہ انتخابی قیاس آرائی ۔ کانگریس کو فائدہ ‘ گجراتی عوام کا احساس ہے کہ ’ اچھے دن نہیں ائے‘

نئی دہلی۔اے بی پی نیوزکے لئے لوک نیتی ۔ سی ایس ڈی ایس نے انتخابات کے لئے تازہ اوپنین پول حاصل کیاہے جس میں چونکے دینے والے انکشافات پیش ائے ہیں۔پچھلے22سالوں سے گجرات میں برسراقتدار بی جے پی ریاست میں اپنی مقبولیت کوکھورہی ہے۔

اوپنین پول کے مطابق ریاست میں بنرد آزما دوسیاسی پارٹیوں بی جے پی اورکانگرنس میں کانٹے کا مقابلہ ہے جس میں کانگریس کو91سے 99کے درمیان سیٹیں ملیں گی ۔ جبکہ کانگریس کے متعلق یہ رائے سامنے ائی ہے کہ 78سے 86سیٹیوں پر کانگریس کامیاب ہوگی۔

نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کا مسئلہ انتخابی ہتھیار ثابت ہورہا ہے او ریہاں تک جی ایس ٹی میں پچھلے ماہ کچھ تبدیلیوں کے ذریعہ غیرمطمین لوگوں کو اطمینان میں لانے کی کوشش کی گئی ہے۔

یہ تمام چیزیں کانگریس کے لئے فائدہ مند ثابت ہورہی ہیں۔اوپنین پول کے مطابق بی جے پی حکومت بنائے گی مگر یہ قیاس آرائی یقیناًبی جے پی کو مایوس بھی کررہی ہوگی۔

یہ اس لئے کیونکہ اسی ایجنسی نے اگست2017میں اوپنین پول کے ذریعہ اس بات کا انکشاف کیاتھا کہ ریاست میں بی جے پی 150سیٹو ں پر کامیابی حاصل کرے گی جبکہ کانگریس 30سیٹوں پر سمٹ کر رہ جائے گی۔

اس انکشاف سے کانگریس پارٹی ورکرس کے حوصلوں کو تقویت ملی ہے۔ نارتھ او رساوتھ گجرات میں کانگریس کا موقف نہایت مستحکم ہے ۔ وہیں بی جے پی سوراشٹر علاقہ میں کانگریس سے تھوڑاآگے ہے۔اسی طرح گجرات کے دیہی او رشہری علاقوں میں بھی صاف طور پر تقسیم دیکھائی دے رہی ہے۔

شہری لوگوں بی جے پی کی تائید میں ہیں تو دیہی علاقوں میں کانگریس کا اثر بہتر ہے۔نوجوانوں بالخصوص 18سے 29سال کی عمر کے لوگ بی جے پی کو پسند کررہے ہیں ۔ تاہم30سے 39اور 40سے 59سال کی عمر کے لوگوں میں کانگریس کے لئے ہمدردی کچھ حد تک بڑھی ہے۔