تارہ کے گھر والوں نے ٹی وی پر نیوز دیکھی تو پتہ چلا

نئی دہلی۔ہوٹل کی آگ سے بچنے کے لئے تارا چوتھی منزل سے کود پڑا۔لیکن ان کی جان نہیں بچ سکی۔اسی فلور پر ہوٹل کاکچن بھی تھا۔تارہ چند کی موت کی خبر جب گھر والوں کو ملی تو گھر میں کہرام مچ گیا۔ ان کے گھر والوں کا رورو کر برا حال ہوگیا۔

پتنی بھارتی کے علاوہ چھوٹے چھوٹے چار بچے بھی ہیں۔

خاندان میں ان کے دو بڑی بھائی بھی ہیں۔ تارہ چند اترکھنڈ کے رہنے والے تھے۔وہ گھر والو ں کے ساتھ ویسٹ پٹیل نگر کے بلجیت نگر علاقے میں کرایہ کے ایک مکان میں رہتے تھے۔

تارہ کے بڑے بھائی سریندر نے بتایا کہ تینوں ہوٹل میں باورچی ہیں۔

سریندر نے بتایا کہ تار ہ ہوٹل میں پندرہ روز رات اور پندرہ روز دن میں کام کرتاتھا۔پیرکے روز تارہ چند کی نائٹ شفٹ تھی۔

ان کے ساتھ کچن میں تین او رلوگ بھی کام کرتے تھے۔ دن کی شفٹ میں زیادہ لوگ ہوتے تھے‘ لیکن رات کی شفٹ میں تین لوگ ہی کام کرتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ منگل کی صبح کسی نے انہیں فون کرکے بتایا کہ تارہ جس ہوٹل میں کام کرتاتھا اس میںآگ لگ گئی ہے۔کئی لوگوں کی جان چلی گئی۔

انہو ں نے ٹی وی کھولا اور آگ لگنے کی خبر دیکھی۔ اس کے بعد وہ بھائی کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لئے ہوٹل پہنچے۔

ہوٹل اسٹاف نے بتایا کہ آ گ سے بچنے کے لئے تارہ چند نے چوتھی منزل سے چھلانگ لگادی تھی ۔ جب سریندر اسپتال پہنچاتو انہیں بتایا گیا کہ تارہ چند کی موت ہوگئی ہے۔