بے وقت سونا غیرصحت بخش

واشنگٹن۔ 27 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) بعض لوگ سونے کے اتنے زیادہ شوقین ہوتے ہیں کہ جہاں چاہے انہیں نیند آجاتی ہے جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ آدمی کو سولی پر بھی نیند آجاتی ہے لیکن یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین کا کہنا ہیکہ بے وقت کا سونا صحت کیلئے مضر ہے۔ اسلامی نقطہ نظر سے بھی رات آرام کرنے کیلئے بنائی گئی ہے جہاں انسان سوتے ہوئے اپنے جسم کو آرام دے اور صبح میں تازہ دم ہوکر ایک بار پھر محنت و مشقت کیلئے تیار ہوجائے لیکن بھلا ہو مختلف آسائشوں والی طرز زندگی کا جو انسان کو آرام پسند بنادیتی ہے

جس میں جس وقت چاہا خواب غفلت کے خراٹے لینا بھی شامل ہے۔ ماہر صحت خلیل الدین گاڈفرے کا کہنا ہیکہ نیند کا مزہ اس وقت لیا جاسکتا ہے جب ہمیں واقعتاً سونے کی بہت زیادہ ضرورت محسوس ہورہی ہے۔ یہ نہیں کہ صبح اٹھے، ناشتہ کیا اور پھر سونے چلے گئے۔ دوپہر ہوئی، کھانا نوش کیا اور دوبارہ سونے چلے گئے۔ شام کو آنکھ کھلی تو چائے کی طلب محسوس ہوئی۔ چائے پی کر کہنے لگے کہ یار بہت سستی محسوس ہورہی ہے۔ ایک آدھ گھنٹے کی نیند لے لیتا ہوں۔ اس طرح دن بھر نیندر میں گذر جاتا ہے اور انسان آرام پسند ہوجاتا ہے۔ جسم کا کوئی عضو جب مصروف ہی نہیں ہوتا تو انسان فربہی کا شکار ہوجاتا ہے اور کوئی بھی کام کرنے میں چستی کا مظاہرہ نہیں کرتا بلکہ آہستہ آہستہ کاہل ہوجاتا ہے۔ مسٹر گاڈفرے نے کہا کہ کاہلی کی وجہ سے انسان کے جسم کی قوت مدافعت بھی کمزور ہوجاتی ہے جس سے مختلف بیماریاں حاوی ہونے کا اندیشہ برقرار رہتا ہے۔ لہٰذا جس طرح وقت پر کھانے کی تلقین کی جاتی ہے بالکل اسی طرح سونے کیلئے بھی وقت کی پابندی کرنا چاہئے۔