بی جے پی کے ریل روکو احتجاج سے ٹرین خدمات درہم برہم

پٹنہ۔/28فبروری، ( سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کی زیر نگرانی ریل روکو احتجاج کی وجہ سے بہار کے متعدد علاقوں میں آج ٹرین خدمات شدید طور پر متاثر ہوئیں۔ یہ احتجاج ریاست بہار کو خصوصی درجہ نہ دیئے جانے مرکز کے فیصلہ کے خلاف کیا جارہا ہے۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی ، ریاستی اسمبلی میں قائد اپوزیشن نند کشوریادو اور ریاستی پارٹی صدر منگل پانڈے اور متعدد پارٹی ورکرس کو اسوقت گرفتار کرلیا گیا جب انہوں نے سچیوالیہ ہالٹ میں ٹرینوں کو روکنے کی کوشش کی۔ پولیس نے بتایا کہ بی جے پی ورکرس نے پٹنہ، دربھنگہ، بتیا، کاٹمور، بھاگلپور، مظفر نگر اور دیگر مقامات پر بھی ٹرینیں روک دیں۔

پولیس کے ذریعہ گرفتار کئے جانے سے قبل سشیل کمار مودی نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت بہار جیسی پسماندہ ریاست کو عرصہ دراز سے خصوصی موقف دیئے جانے کے لئے ٹال مٹول سے نام لے رہی ہے۔ حال ہی میں ریاست آندھرا پردیش سے نئی ریاست تلنگانہ کو منظوری دی گئی جس کے بعد سیما آندھرا کو خصوصی پیاکیج کا بھی اعلان کیا گیا۔ کیا یہ ناانصافی نہیں ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی نے وعدہ کیا ہے کہ بی جے پی کے مرکز میں برسر اقتدار آنے پر ریاست بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔ بی جے پی قائدین بھی ریلویز حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ ریاست میں ٹرینوں کی آمدورفت کو ایک روز کیلئے مسدود کردیں ورنہ مسافرین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔