بی جے پی کارکن نے رکن پارلیمنٹ کے پیر دھوکر پانی پی لیا۔ویڈیو

اپنے بچاؤمیں بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے مہابھارت کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ’ کرشنا نے بھی سدھاماں کے پیردھوکر پانی پیا تھا‘
اتوار کے روز جھارکھنڈ میں ایک پارٹی ورکر کو بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشیکانت دوبئے کے پیر دھوکر پانی پیتا ہوا دیکھا گیا۔

جھارکھنڈ۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشیکانت دوبئے جس کے پیردھوکر پارٹی ورکر کے پانی پینے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شروع ہوئے تنازعہ پر مہابھارت کاحوالہ دیتے ہوئے خود کے بچاؤ کی کوشش کی ہے وہیں پارٹی کارکن نے کہاکہ اس میں کیا’’ جرم‘‘ ہے وہ انہیں اپنا ’’بڑا بھائی‘‘ مانتے ہیں اس لئے ایسا کیاہے۔

اتوار کے روز جھارکھنڈ میں ایک پارٹی ورکر کو بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشیکانت دوبئے کے پیر دھوکر پانی پیتا ہوا دیکھا گیا۔

او رمزیدکہاکہ انہیں بھی کسی روز ’’ پوان جیسے لوگوں ‘‘ کے پیر دھونے کا موقع ملے گا۔انہوں نے کہاکہ ’’ یہ لوگوں کی محبت اور حمایت کا نتیجہ ہے جس کی وجہہ سے میں زندہ ہوں‘‘

پوان نے کہاکہ اس معاملے کو سیاسی رنگ دیاجانا نہیں چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ’’ اگر میں نے پیر دھوکر پانی پیا ہے تو کونسا جرم کردیا؟یہ جذبے ہے۔ وہ میرے بڑے بھائی جیسے ہیں‘‘۔ اے این ائی کی خبر کے مطابق پوان نے کہا ہے کہ ان کے ساتھ بدمعاشی کرنے والوں کے خلاف وہ شکایت درج کرائیں گے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیاجب دوبئے جھارکھنڈ کے اپنے حلقے گوڈا کے دورے پر تھے اور انہوں نے نیابرج تعمیرکرنے کا اعلان کیا۔

اس فوٹیج میں دیکھاجاسکتا ہے کہ رکن پارلیمنٹ اعلان کے بعد جب شہہ نشین سے نیچے اترتے ہیں او رایک پارٹی کی طرف بڑھتے ہیں جس کی شناخت پوان کی حیثیت سے ہوئی ہے۔

پھر وہ ایک تانبے کی پلیٹ میں اپنے پیررکھتے ہیں تاکہ پوان شاہ ان کے پیر دھوسکے۔ پھر وہ پلیٹ سے پیر ہٹاتے ہیں جس کے بعد وہی پانی پوا ن نوش کرلیتا ہے جس کے بعدلوگ تالیاں بجانے لگتے ہیں۔اس واقعہ پر کانگریس نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کااستعفیٰ مانگا ہے۔

کانگریس ترجمان نے نیوز ایجنسی اے این ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کاغرور اورتکبر قابل افسوس ہے جس کو دوسرے لوگوں کی تذلیل کافی پسند ہے‘ وہ خود کو ہمیشہ بھگوان کی طرح پیش کرتے ہیں ‘ اور اب تو یہ منظرعام پربھی آگیاہے‘‘۔

حالیہ مہینوں کا یہ دوسرا واقعہ ہے جس کی وجہہ سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سرخیوں میں ائے ہیں۔ اسی سال جولائی میں دوبے راہول گاندھی کے متعلق ’’ طلاق‘‘ کا ریمارک کیاتھا۔