بی جے پی صداقت کے راستے سے منحرف : پرینکا گاندھی

آگرہ 15 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس قائد پرینکا گاندھی نے آج الزام عائد کیاکہ بی جے پی صداقت کے راستے سے منحرف ہوگئی ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بھگوا پارٹی کو نہ تو جمہوریت پر یقین ہے اور نہ عوام پر۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری انچارج برائے یوپی (شرقی) نے یہ بھی کہاکہ بی جے پی نے ہندوستان کے بارے میں بات چیت کی اور آپ جانتے ہیں کہ اُنھوں نے نوجوانوں کے ساتھ کیا کیا۔ اب وہ پاکستان کے بارے میں بات چیت کررہے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکومت کو نہ تو جمہوریت پر یقین ہے اور نہ عوام پر۔ اگر وہ حقیقت میں قومیانہ چاہتے ہیں تو اُنھیں چاہئے تھا کہ صداقت کے راستے پر چلتے۔ اُنھوں نے توثیق کی ہے کہ ملک کی بنیاد صداقت پر ہے اور جو بھی اِس سے انحراف کرتا ہے اُسے بخشا نہیں جائے گا۔ آپ کو بھی بخشا نہیں جائے گا اگر آپ صداقت کے راستہ سے طویل عرصہ تک منحرف رہیں۔ کانگریس قائد پارٹی کے فتح پور سیکری لوک سبھا نشست کے امیدوار اور صدر یوپی کانگریس راج ببر کی تائید میں انتخابی مہم چلارہی تھیں۔ بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے انتخابات کے وقت کہاکہ وہ حب الوطنی اور پاکستان کی بات کرتے ہیں، اُنھیں ہندوستان کے بارے میں بات کرنا چاہئے کہ اُنھوں نے نوجوانوں، کاشتکاروں اور سماج کے دیگر طبقات کے ساتھ کیا کیا؟ وہ آپ کو بتائیں گے کہ خواتین کے لئے اُن کا ایجنڈہ کیا ہے اور مردوں کی صیانت کے لئے کیا۔ بی جے پی کی تشہیری مہم پر تنقید کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ اِس مہم سے طلب کی سچائی غرق کی جارہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ میں جانتی ہوں کہ حقیقت کیا ہے؟ اور نوجوانوں کی آنکھیں ملازمتوں کی تلاش کرتے کرتے پتھرا گئی ہیں۔ اُن کی آنکھیں ہر جگہ موجود ہیں چاہے اُن کاتعلق رائے بریلی سے ہو یا لکھنؤ سے۔ وہ قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ قیمتوں میں اضافہ ناقابل برداشت ہوچکا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کاشتکاروں کی مثال دیتے ہوئے مبینہ طور پر 490 روپئے کے اپنے طریقہ کار کا تذکرہ کیا جو اُنھوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو بطور احتجاج روانہ کئے تھے۔