بی جے پی او رآرایس ایس کا عورت کے متعلق نظریہ کا پھوٹا بھانڈا۔ویڈیو

بی جے پی او رآر ایس ایس جو خود کوعورتوں کے حقوق کا علمبردار ظاہر کرتے ہوئے تھکتے نہیں وہی لوگ عورتوں کو دوسرے درجے کا شہری مانتے ہیں۔آرایس ایس سربراہ موہن بھگوات کہتے ہیں کہ شادی کچھ اور نہیں ہے مگر ایک معاہدے جوایک عورت او رمرد کے درمیان میں طئے پاتا ہے جس کا مطلب ہوتا ہے کہ وہ گھریلو کام جاج سنبھالے۔

انہوں نے کہاکہ اگر معاہدے کے مطابق عورت کام کرتی ہے تو اس کو رکھا جاتا ہے نہیں تو چھوڑ دیاجاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ عورتیں کا معیار بہت کم ہے اور سادھوی کے طور پر وہ ان کے پیر دھوتی ہیں۔بی جے پی لیڈر دیاشنکر سنگھ نے ماویاتی کاتقابل ایک جسم فروش سے کرتے ہوئے ان کے کریکٹر کا استحصال کیا تھا۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے چھتیس گڑکی لڑکیوں کے جسم کا قد وخال کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں ممبئی یاکلکتہ یا پھر کہیں اور کی لڑکیوں کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ چھتیس گڑ کی لڑکیاں ’ٹن ٹناٹن‘ہوتی ہیں۔

بی جے پی لیڈر بابو لال گاؤر نے سفر کے دوران عصمت ریزی کا گھناؤنہ جرم کیاتھا کہتے ہیں کہ ’’ عصمت ریزی سے قبل کسی نے بھی انہیں آکر نہیں کہا‘‘۔

عورتوں کی خود مختاری کے متعلق چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ کہتے ہیں کہ ’’ خواتین کو پاؤر کا مطلب آزادی نہیں مگر حفاظت ہے‘‘۔

عورتوں کی بے عزتی میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی کچھ نہیں ہیں انہوں نے کہاتھا کہ’’ یہاں پراس غریب ملک میں پچاس کروڑ گرل فرینڈزہیں‘‘