بی جے پی انتخابات ہار رہی ہے ، الیکشن کمیشن متعصب

مودی پر ملک کی معیشت کو برباد کرنے کا الزام ، کہیں بھی کسی بھی وقت کھلے مباحث کا چیلنج: راہول گاندھی کی پریس کانفرنس
نئی دہلی ۔ 4 ۔ مئی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : صدر کانگریس راہول گاندھی کا دعویٰ ہے کہ بی جے پی اس مرتبہ انتخابات ہار رہی ہے ۔ پارٹی ہیڈکوارٹر میں بات کرتے ہوئے کانگریس سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ کانگریس نے جو داخلی سروے کروایا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی کو ان انتخابات میں شکست ہورہی ہے ۔ دوسری طرف راہول گاندھی الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ اپوزیشن کے خلاف کمیشن نے بالکلیہ متعصبانہ رویہ اختیار کیا ان کے ساتھ کمیشن تعصب کا مظاہرہ کررہا ہے ۔ راہول یہ بھی الزام عائد کرتے ہیں کہ مودی حکومت نے ملک کی معیشت کو تباہ و برباد کر کے رکھدیا ہے اور حد تو یہ ہے کہ وزیراعظم اب بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اور کسانوں کو درپیش مسائل پر بات کرنے سے گریزاں ہیں ۔ حالانکہ بیروزگاری و کسانوں کے مسائل آج ملک میں سب سے بڑے مسائل ہیں ۔ اب حال یہ ہے کہ سارا ملک وزیراعظم مودی سے یہ سوال کررہا ہے کہ آخر سالانہ دو کروڑ نوکریاں فراہم کرنے یا روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا وعدہ کہاں گیا ۔ راہول ، مولانا مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی دہشت گرد قرار دینے سے متعلق کریڈیٹ لینے وزیراعظم کے دعوؤں کا مضحکہ اڑاتے ہوئے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں ۔ مودی جی عوام کو یہ بتائیں کہ ہندوستانی جیل میں سڑ رہے مسعود اظہر کو پاکستان واپس کس نے بھیجا ۔ راہول کے مطابق بی جے پی نے ملک کی سلامتی سے سمجھوتہ کیا اور کانگریس نے دہشت گردی کے خلاف سختی کے ساتھ نمٹا ۔

ویڈیو گیم تنقید پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے راہول کا کہنا ہے کہ فوج مودی کی ملکیت نہیں ہے ۔ فوج ، بحریہ اور فضائیہ مودی جی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے جیسا کہ وہ سوچتے ہیں ۔ جب وہ کہتے ہیں کہ یو پی اے کے دور حکومت میں سرجیکل اسٹرائیک ویڈیو گیمس میں کئے گئے تھے وہ دراصل کانگریس یا یو پی اے حکومت کی نہیں بلکہ فوج کی توہین ہے ۔ واضح رہے کہ کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں غریب خاندانوں کو سالانہ فی خاندان 72 ہزار روپئے دینے کا اعلان کیا ہے ۔ ان کے خیال میں یہ اسکیم غیر معمولی ہے اور بہت زبردست آئیڈیا ہے یہ پوچھے جانے پر کہ اگر کانگریس کامیاب ہوتی ہے تو وزیراعظم کون ہوگا ؟ راہول کا جواب تھا کہ اس کا فیصلہ تو ملک کے لوگ کریں گے ۔ ملک کا اگلا وزیراعظم کون ہو اس کا فیصلہ کرنا راہول گاندھی کا کام نہیں ہے ۔ راہول گاندھی بار بار وزیراعظم نریندر مودی کو ملک کے سلگتے مسائل پر کھلے مباحث کا چیلنج کرتے جارہے ہیں ۔ لیکن مودی ان کے چیلنج کو قبول کرنے سے کتراتے ہیں ۔ راہول کے مطابق وہ نریندر مودی کے ساتھ روزگار ، کرپشن جیسے مسئلوں پر مباحث چاہتے ہیں۔ راہول اس کے لیے صرف دس منٹ چاہتے ہیں اور مودی سے کہتے ہیں کہ وہ کہیں پر بھی کسی بھی وقت مباحث چاہتے ہیں ۔ پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہول نے کئی ایک مسئلہ پر مودی حکومت کو گھیرا اور اس الزام کا بھی اعادہ کیا کہ مودی حکومت نے صنعت کار انیل امبانی کی رافیل معاملت میں مدد کی ہے ۔