بی ایس پی کو دھکہ ، آر کے چودھری مستعفی

لکھنؤ 10 جون (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش میں بی ایس پی کو ایک اور دھکہ لگا ہے۔ پارٹی کی سربراہ مایاوتی کے ایک بااعتماد قریبی آدمی اور سابق وزیر آر کے چودھری نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ اترپردیش اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کے لئے ٹکٹوں کا ’’ہراج‘‘ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انھوں نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں پارٹی نے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے چودھری نے کہاکہ انتخابات کے وقت ٹکٹوں کو الاٹ کیا جاتا ہے اور یہ ٹکٹ سب سے زیادہ قیمت دینے والے کو ملتا ہے۔ مااوتی پر درپردہ تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ پارٹی کے بانی کانشی رام کی موت کے بعد سے پارٹی کی سربراہ کے کام کاج کا طرز ہی تبدیل ہوگیا اور بزرگ قائدین کی کوئی قدر و منزلت باقی نہیں رہی۔ جن قائدین نے پارٹی کو مضبوط بنانے میں اہم رول ادا کیا انھیں کنارے پر لایا گیا ہے۔ 57 سالہ چودھری نے کہاکہ کانشی رام نے اس پارٹی میں ایک بیانر کے تحت مختلف ذاتوں کو اکٹھا و متحد کیا تھا۔ انھوں نے پارٹی کا ٹکٹ کسی کو بھی فروخت نہیں کیا۔ ان کی کوششوں کی وجہ سے ہی اترپردیش کے تمام اسمبلی حلقوں میں بی ایس پی کا ایک مضبوط ووٹ بنک بن گیا تھا لیکن اب بی ایس پی سربراہ مایاوتی اپنے بانی صدر کے نظریہ سے ہٹ کر کام کررہی ہیں۔ اب اس پارٹی میں سرمایہ کار ہی اول دستہ رول ادا کررہے ہیں۔