بیڈ روم میں روشنی کے نقصانات …

عمومی طورپر خیال کیاجاتاہے کہ بیڈروم میں روشنی کی وجہ سے نیند میں خلل پڑتاہے لیکن ایک تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ بیڈروم میں موجود روشنیاں ذیابیطس، ڈپریشن اور حتیٰ کہ کینسر جیسی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔
چھاتی کے کینسر کے عالمی شہرت یافتہ محقق ڈاکٹر رچرڈ سٹیونز کی حالیہ تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ رات کے وقت بیڈروم میں روشنی کی موجودگی اور الیکٹرونک آلات سے خارج ہونے والی روشنیاں بالواسطہ طور پر متعدد بیماریوں کا باعث بنتی ہیں۔ یونیورسٹی آف کینیٹیکٹ سے تعلق رکھنے والے محقق کا کہنا ہے کہ قدرت نے دن جاگنے کے لئے اور رات سونے کے لئے بنائی ہے۔ رات کے وقت بیڈ روم میں روشنی کی موجودگی یا کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ کمپیوٹر یا موبائیل فون جیسے آلات سے برآمد ہونے والی روشنی ہمارے جسم کے قدرتی حیاتیاتی کلاک میں گڑ بڑ کردیتی ہے جس کی وجہ سے جسمانی ہارمونز اور میٹابولزم میں بھی تبدیلیاں واقع ہوجاتی ہیں۔ ان تبدیلیوں کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جسم میں طرح طرح کی بیماریاں پیداہوجاتی ہیں لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ ہمیں اس بات کا احساس نہیں ہے کہ بیڈروم میں روشنیوں کی موجودگی بھی خطرناک بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ڈاکٹر اسٹیونز سائنسی جریدے ’’فلوسوفیکل ٹرانزیکشنز‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ماہرین صحت اچھی نیند پر تو بہت زور دیتے ہیں لیکن اس میں خرابی پیدا کرنے والی روشنیوں کے بارے میں عام طور پر بات نہیں کی جاتی۔ ان کا کہنا ہے کہ انسانی صحت کو برقرار رکھنے کیلئے جس طرح دن کی روشنی ضروری ہے اسی طرح رات کا اندھیرا بھی ہماری بنیادی ضرورت ہے۔ وہ ہدایت کرتے ہیں کہ رات کے وقت گھر میں روشنیاں انتہائی مدھم کردیں اور خصوصاً بیڈروم میں مکمل اندھیرے کا اہتمام کریں تاکہ آپ خاموشی سے حملہ آور بننے والی بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔