بیٹنگ ہارٹ سرجری

ابتدائی دور میں بائی پاس سرجری اوپن ہارٹ سرجری کے ذریعہ انجام دی جاتی تھی۔ بدقسمتی سے تقریباً تمام ہاسپٹلس میں اوپن ہارٹ سرجری کی اسی قدیم تیکنک پر عمل کیا جارہا ہے۔ اوپن ہارٹ سرجری کے لئے دل کو چند مقامات پر کاٹ دیا جاتا ہے۔ قلب کے اندر چند ٹیوبس داخل کرنا ہوتا ہے اور ان نلیوں کے ذریعہ خون جسم سے باہر خارج کیا جاتا ہے۔ نلیوں سے خون ایک مشین میں جسے قلب ’’پھیپھڑا مشین‘‘ کہتے ہیں، منتقل کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد دل کی دھڑکن روک دی جاتی ہے۔ اس کے بعد بائی پاس سرجری کی جاتی ہے۔ بعدازاں خون دوبارہ قلب میں بھر دیا جاتا ہے اور دل کی دھڑکن دوبارہ شروع کردی جاتی ہے۔ اوپن ہارٹ سرجری میں بعض خطرے ہوتے ہیں کیونکہ (1) قلب کو کاٹنا اور اس میں نلیاں داخل کرنا ضروری ہے۔ (2) خون کا بہاؤ مصنوعی نلیوں کے ذریعہ ہوتا ہے۔ (3) قلب کی حرکت روکنا پڑتا ہے۔ (4) مصنوعی قلب ، پھیپھڑا مشین استعمال کرنا ہوتا ہے۔ ان وجوہات کی بناء پر اوپن ہارٹ سرجری میں جو خطرے ہوتے ہیں ، وہ درج ذیل ہیں:
(1) زیادہ خون کے بہہ جانے کے امکانات (2) گردہ کو نقصان ہونے کا خطرہ (3) انفیکشن کا خطرہ (4) آپریشن میں خطرہ کا اضافہ خصوصاً اگر مریض ذیابیطس کا شکار ہو اور قلب کے حملے کے سبب دل کی کارکردگی متاثر ہوگئی ہو۔

ان مسائل پر قابو پانے کے لئے 20 سال قبل بیٹنگ ہارٹ سرجری کا آغاز کیا گیا۔ اس تیکنک میں اوپن ہارٹ سرجری استعمال کئے بغیر بائی پاس سرجری کی جاتی ہے چنانچہ بیٹنگ ہارٹ سرجری کا آغاز کیا گیا۔ اس تیکنک میں اوپن ہارٹ سرجری استعمال کئے بغیر بائی پاس سرجری کی جاتی ہے چنانچہ دھڑکتے دل کی سرجری میں : (1) دل کاٹا نہیں جاتا (2) دل کی دھڑکن روکی نہیں جاتی (3) مصنوعی قلب۔ پھیپھڑا مشین استعمال نہیں کی جاتی۔ (4) خون مصنوعی پلاسٹک کی نلیوں کے ذریعہ نہیں بہتا۔
اگر سرجن ماہر ہو تو وہ کسی تعداد میں 8,7,6,5 قلب کی رکاوٹوں کو بائی پاس کرسکتا ہے اور اس کے لئے دھڑکتے دل کی سرجری کا استعمال کرسکتے ہیں۔ قلب پر حملہ کے فوری بعد بھی مریضوں کی دھڑکتے دل کی سرجری کی جاسکتی ہے، تاہم دھڑکتے دل کی سرجری کے بہترین نتائج صرف وہی قلب کے سرجن دے سکتے ہیں جنہیں اس تیکنک کا بہت زیادہ تجربہ اور عظیم مہارت حاصل ہو۔ قلب کے صرف چند ہی سرجن تقریباً 100% بیٹنگ ہارٹ سرجری کرنے کی مہارت رکھتے ہیں، کیونکہ اس کے لئے تیکنیکل مہارت ضروری ہے۔ دھڑکتے دل کی سرجری سے اعظم ترین استفادہ کے لئے اسے مکمل شریانی ازسرنو ترتیب اور قلب سے ربط کی تنظیم جدید کے ساتھ کیا جانا چاہئے۔ اس قسم کی بائی پاس سرجری دھڑکتے دل کی سرجری استعمال کرتے ہوئے صرف شریانوں کی پیوندکاری کے ذریعہ ٹانکوں اور ٹانگوں سے رگیں نکالنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس سے بائی پاس سرجری کے بعد بہترین طویل مدتی فائدے حاصل ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر پرتیک بھٹناگر بیٹنگ ہارٹ سرجری گزشتہ 15 سال سے مکمل شریانی قلب سے رابطہ کی تنظیم جدید کے ساتھ بائی پاس سرجری کررہے ہیں۔ اس سرجری میں بین الاقوامی مہارت رکھنے والے بہترین نتائج دینے والے ڈاکٹرس میں سے ایک ہیں۔ 9010343434