بہار آئی

یہ دنیا گرمی ، سردی اور خزاں کو ہے گزار آئی
خدا کا حکم پاتے ہی یہاں پروانہ وار آئی
گلوں کو تازگی دی ، ان کے چہروں کو نکھار آئی
لئے اپنے جلوے میں رحمت پروردگار آئی
بہار آئی ، بہار آئی ، بہار آئی ، بہار آئی
طیور گلستان مل کر ، سہانے گیت گاتے ہیں
خدا کی حمد اور تسبیح کے نغمے سناتے ہیں
بہار اس نے ہے بھیجی ، اس کے آگے سر جھکاتے ہیں
بڑھائی اس کی رونق ، صحن گلشن کو سنوار آئی
بہار آئی ، بہار آئی ، بہار آئی ، بہار آئی
زمیں کے خشک حصوں کو بناتی لالہ زار آئی
درختوں سے خزاں کی یہ قبائے زر اتار آئی مشام
جاں معطر ہوئی ، ہوائے مشک یار آئی
خوشی سے پھول کھل اٹھا سنو ! صوت ہزار آئی
گلوں کو تازگی دی ، ان کے چہروں کو نکھار آئی
لئے اپنے جلوے رحمت پروردگار آئی
یہ دنیا گرمی ، سردی اور خزاں کو ہے گزار آئی
بہار آئی ، بہار آئی ، بہار آئی ، بہار آئی