بھوپال کی پارلیمانی نشست سے کانگریس کے لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی دگ وجے سنگھ اور سادھوی پرگیہ ٹھاکور امنے سامنے

ملک مے پارلیمانی انتخابات چل رہے ہیں اور کل سے بھوپال پارلیمانی نشست بھی ایک خاص وجہ سے سرخیوں میں ہے ،اسلئے کے کل سادھوی پرگیہ ٹھاکر بی جے پی میں شامل ہو گئی ہے اور وہ بھوپال کے پارلیمانی حلقہ سے کانگریسی سنیئر لیڈر دگ وجے سنگھ کو ٹکر دے گی ۔سادھوی نام آپ کے لئے کوئی نیا نہیں ہے وہ مالیگاوں بم بلاس میں براہ رست طور پر شامل تھی ۔
شمولیت کے وقت کل خود بی جے پی کے مدھیہ پردیش سے سابق وزیر اعلی شیوراج سنگھ شریک تھے اور انہوں نے کہا کہ میں دگ وجے کو صحیح چیز کے لئے دعوت دیتی ہوں اسلئے کہ وہ ہمارے خیالات سے اختلاف کرتے ہیں ۔
2016میں این ائی اے نے انکو کلین چیٹ دی تھی اوور انکو اس خیز سے خارج کر دیا تھا ،اور2017میں ممبی کی عدالت نے بھی انکو بیل ملی تھی ، مالیگاوں کے بم بلاس ۸ کو مارے گئے تھے اور اسی کے قریب لوگ زخمی ہوئے تھے ،یہ واقعہ 29ستمبر 2008کا ہے ۔
بی جے پی نے اپنی روایت کو برقرا ررکھتے ہوئے اپنے اسلام اور مسلم دشمنی کا ثبوت پیش کیا ہے اور پھر سے دشت گروں کو ٹکٹ دی ہے جسکی اسلام دشمنی اس سے صاف واضح ہوتی ہے مگر یاد رکھیئے ۔ پھوکوں سے یہ چراغ بجھایا نہیں جاے گا ۔