بچو! جھوٹ سے دور رہو

گاؤں میں ایک نیک صفت لکڑہارا رہتا تھا وہ جنگل جاکر لکڑیاں کاٹ کر  اپنے خاندان کی ذمہ داری پوری کرتا تھا ۔ ایک مرتبہ وہ جنگل میں نہر کے قریب درخت کاٹ رہا تھا کہ اس کی کلہاڑی دستے سے الگ ہوکر نہر میں جاگری ‘ لکڑہارا کافی پریشان ہوگیا ، اچانک پانی میں سے ایک جل پری نمودار ہوئی اس کے ہاتھ میں لوہے کی بجائے طلائی کلہاڑی تھی اس نے لکڑہارے سے کہا کیا یہی تمہاری کلہاڑی ہے ۔ لکڑہارا چونکہ نیک صفت اور ایماندار شخص تھا اس نے نفی میں جواب دیا تب تھوڑی دیر بعد پھر ایک جل پری پانی سے برآمد ہوئی اس کے ہاتھ میں چاندی کی کلہاڑی تھی تب بھی لکڑہارے نے نفی میں جواب دیا ‘ تب پھر ایک جل پری نمودار ہوئی اس کے ہاتھ میں لوہے کی کلہاڑی تھی جسے دیکھ کر لکڑ ہارے نے ہاں کہا اور کلہاڑی لیکر خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے لکڑی کاٹی اور گاؤں لے آیا ‘ اس نے اپنے پڑوسی سے سارا واقعہ سنایا ‘ تب پڑوسی لکڑہارے کے دل میں لالچ بھڑک اُٹھی اس نے بھی نہر کے کنارے لکڑی کاٹی اور عمداً کلہاڑی پانی میں پھینک دی ‘ تب ایک جل پری سونے کی کلہاڑی لیکر نمودار ہوئی جسے دیکھتے ہی لکڑہارے نے جھوٹ کہا کہ وہ اس کی کلہاڑی ہے ۔ تب جل پری نے کہا کہ اے لکڑہارے ‘ تجھ پر خدا کی لعنت ہو ‘ تو نے صرف سونے کی کلہاڑی کیلئے جھوٹ بولا ہے ۔ لہذا واپس چلاجا ۔ لکڑہارامایوس ہوکر بغیر کلہاڑی کے واپس لوٹ گیا ۔