بنگلہ دیش نے 107روہنگیوں کو واپس کردیا

ڈھاکہ: ( بنگالہ دیش) بنگالہ دیش راکھان میں پرتشدد واقعات میں 86افراد کی موت اور3000ہزار سے زائد افراد کے بے گھر ہونے جانے کی اطلاعات کی بیچ بنگلہ دیش نے میانمار سے لگی اپنی سرحد پر حفاظتی انتظامات سخت کرتے ہوئے غیر قانونی طریقے سے بنگلہ دیش میں داخل ہونے والے روہنگیوں کو واپس کردیا۔ بی جی پی کمانڈر لفٹنٹ کول ابوذر الزائد نے کہاکہ جمعرات کے روز 107روہنگیوں کو جس میں 29خواتین اور 48بچے شامل تھے بارڈر گارڈ بنگلہ دیش نے سرحد سے واپس کردیاہے۔ڈھاکہ ٹربیون کی خبر کے مطابق زاہد نے کہاکہ ’’ ہم نے روہنگیوں کو جو اٹھ کشتیوں میں سوار ہوکر ناف ندی کے ذریعہ بنگلہ دیش میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے واپس کردیا‘‘۔میانمار کے تین بارڈر پوسٹ پر حملوں کے بعد اکٹوبر میں ہوئے نو پولیس افسروں کی ہلاکت کے بعد جوابی کاروائی میں میانمار ٹروپس نے راکھان پر حملے کئے تب سے روہنگی مسلمان غیر قانونی طریقے سے بنگلہ دیش منتقل ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔روہنگیوں او ردائیں بازو گروپس کا الزام ہے کہ اپریشن کے دوران یہاں پر عورتوں کی عصمت ریزی ‘ گھروں کو نذر آتش کرنے کے علاوہ شہریوں کو قتل کرنے کاکام کیاجارہا ہے جس کو میانمار کی فوج او رپولیس نے یکسر مسترد کردیا ہے۔میانمار میں روہنگیوں کو آب تک قبول نہیں کیاگیا ہے انہیں وہ بنگلہ دیشی پکارتے ہیں۔
(ANI)