بنگلہ دیش انتخابات :شیخ حسینہ کی پارٹی کو شاندار کامیابی

۔90 نشستوں پر جیت کی اطلاع ۔ خالدہ ضیا کی بی این پی کو صرف تین نشستیں

ڈھاکہ 30 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر شیخ حسینہ بنگلہ دیش کے عام انتخابات میں شاندار کامیابی کی سمت بڑھ رہی ہیں اور وہ امکان ہے کہ چوتھی معیاد کیلئے وزارت عظمی سنبھالیں گی ۔ ان کی عوامی لیگ پارٹی کو انتخابات میں زبردست سبقت حاصل ہورہی ہے ۔ بنگلہ دیش میں آج عام انتخابات کیلئے رائے دہی ہوئی اور اس موقع پر بڑے پیمانے پر تشدد کے واقعات پیش آئے جن میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ علاوہ ازیں اپوزیشن نے انتخابات میں بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کے الزامات عائد کئے ہیں۔ رات دیر گئے موصولہ مختلف ذرائع کی اطلاعات کے مطابق عوامی لیگ کو جملہ 90 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ اس کی ایک اہم حلیف جماعت جاتیہ پارٹی کو 13 نشستوں پر کامیابی ملی ہے ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جیل میں محروس سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کی پارٹی کو صرف تین نشستوں پر کامیابی مل پائی ہے ۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے سکریٹری جنرل مرزا فخر الاسلام عالمگیر کو اپنے شمال مشرقی ٹھاکر گاوں حلقہ میں کامیابی مل گئی ہے ۔ عالمگیر خالدہ ضیا کے غیاب میں پارٹی کا کام کاج سنبھال رہے ہیں۔ رات دیر گئے تک الیکشن کمیشن کی جانب صرف ایک نشست کے نتیجہ کا اعلان کیا گیا ہے ۔ یہ نتیجہ جنوب مغربی گوپال گنج کا ہے جہاں سے وزیر اعظم شیخ حسینہ نے 229,539 ووٹ حاصل کرتے ہوئے شاندار کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ان کے بی این پی کے مخالف امیدوار کو صرف 123 ووٹ حاصل ہوسکے ہیں ۔ بنگلہ دیش میںآج صبح 8 بجے سے رائے دہی شروع ہوئی تھی اور شام چار بجے رائے دہی کا اختتام عمل میں آیا ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کل صبح اپنے ہیڈ کوارٹرس پر تمام نتائج کا باضابطہ اعلان کیا جائیگا ۔ شیخ حسینہ وزارت عظمی کی چوتھی معیاد کیلئے مقابلہ کر رہی تھیں ۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ اسے مختلف مقامات پر 100 سے زائد امیدواروں سے مختلف بدعنوانیوں کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ علاوہ ازیں رائے دہی کے موقع پر بڑے پیمانے پر پیش آئے تشدد کے واقعات میں 17 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
اپوزیشن کا دوبارہ انتخابات کا مطالبہ
اس دوران بنگلہ دیش میں اپوزیشن جماعتوں نے اپنی شکست کے بعد انتخابی نتائج کو مسترد کردیا ہے اور مطالبہ کیا کہ ایک غیر جانبدار نگرانکار حکومت میں تازۃ انتخابات کروائے ہیں۔ اپوزیشن اتحاد نیشنل یونٹی فرنٹ نے ان نتائج کو مسترد کردیا اور بدعنوانیوں کا الزام عائد کیا ۔