بلوچستان میں عسکریت پسند حملہ ، 22 بس مسافرین ہلاک

کراچی ۔30مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے شورش زدہ جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے کراچی جانے والی دو بسوں میں سوار 30 مسافرین کا اغواء کرنے کے بعد 22 مسافرین کو گولی مارکر ہلاک کردیا ۔ جس کے ساتھ ہی سکیورٹی فورسیس نے بندوق برداروں کی تلاش کیلئے بڑے پیمانے پر مہم کا آغاز کردیا ہے ۔ سکیورٹی فورسیس کی وردیوں میں ملبوس عسکریت پسندوں نے کل رات ضلع مستنگ میں کراچی جانے والی دو بسوں پر ہلہ بول دیا ۔ 30 مسافرین کا اغواء کرلیا جن کے منجملہ کم سے کم 22 افراد کو گولی مارکر ہلاک کردیا ۔ عسکریت پسندوں کو پکڑنے کیلئے فرنٹیئر کورس اور لیوائز کے دستوں نے کھڈ کوچائی میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم کا آغاز کیا ہے ۔ اس دوران چھ مسافرین پہاڑیوں میں دستیاب ہوئے۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے پی ٹی آئی سے کہا کہ بندوق برداروں نے جن کی تعداد 20 تا 25 کے درمیان تھی ۔ بھاری ٹرکوں میں وہاں پہونچنے کے بعد دو بسوں کو روک دیا تھا ۔ انھوں نے 30 مسافرین کا اغواء کرلیا جن کے منجملہ پانچ کو چھوڑ دیا گیا اور مابقی مسافرین کو اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جس میں 22 مسافر ہلاک ہوگئے ۔ بعد ازاں حملہ آور عسکریت پسند نعشوں کو چھوڑکر پہاڑیوں کی سمت فرار ہوگئے ۔ کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن سکیورٹی فورسیس نے بلوچ علحدگی پسند فورسیس پر شبہ ظاہر کیا ہے۔ اس دوران سرفراز بگٹی نے الزام عائد کیاکہ ہندوستانی انٹلیجنس ایجنسی ریسرچ اینڈ انالائسیس ونگ ( راء ) ان ہلاکتوں میں ملوث ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ’’دشمنوں کے منصوبوں کو ناکام بنادیا جائے گا کیونکہ اس صوبے کے دونوں نسلی گروپس ان ہلاکتوں کے پس پردہ اصل ارادوں کو اچھی طرح سمجھتے ہیں ۔