بال ٹھاکرے کے وصیت نامہ پر تنازعہ

مصالحت کیلئے ادھو اور راج ٹھاکرے کی ملاقات
ممبئی 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کا متنازعہ وصیت نامہ دو بچھڑے ہوئے بھائیوں اور سیاسی حریفوں ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کو پھر ایک بار یکجا کردیا ہے۔ یہ ملاقات شمال مغربی ممبئی میں ادھو کی قیامگاہ ماتو شری میں تقریباً دیڑھ گھنٹہ تک ہوئی۔ تاہم راج کے ساتھ کوئی دوسرا شخص نہیں تھا۔ اگرچیکہ شیوسینا اور نو نرمان سینا نے بتایا کہ راج نے صرف اور صرف ادھو کو مبارکباد پیش کی ہے جنھوں نے 2 یوم قبل اپنی سالگرہ منائی تھی۔ لیکن یہ باور کیا جارہا ہے کہ انھوں نے ادھو ٹھاکرے کے چھوٹے بھائی جئے دیو ٹھاکرے کے سنسنی خیز دعویٰ پر تبادلہ خیال کیا ہے کیوں کہ وصیت نامہ پر تنازعہ عدالت تک پہنچ گیا ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ گزشتہ ہفتہ جئے دیو ٹھاکرے نے عدالت میں ایشوریہ ٹھاکرے کو اپنا بیٹا تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے کے وکیل کی جرح کے دوران جئے دیو نے یہ دھماکہ خیز بیان دیا ہے۔ محض زمین و جائیداد کیلئے اپنے ہی بیٹے کو تسلیم کرنے سے انکار پر ڈرامائی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جس کے پیش نظر ادھو اور راج بہت جلد جئے دیو سے ملاقات کرکے مفاہمت کی کوشش کریں گے۔ جئے دیو ٹھاکرے آنجہانی بال ٹھاکرے کے 3 فرزندوں میں دوسرے ہیں۔ اپنے والد کے وصیت نامہ کو عدالت میں چیلنج کیا ہے جس میں انھیں جائیداد کا حصہ دار نہیں بنایا گیا ہے۔ لیکن ایشوریہ کو وصیت نامہ میں شامل کیا گیا ہے جوکہ اُن کی سابقہ بیوی سمتا ٹھاکرے سے پیدا ہوئے ہیں۔ تاہم ادھو ٹھاکرے نے اس الزام کو بکواس قرار دیا اور کہاکہ ان کے والد کا وصیت نامہ حقیقی ہے۔ دریں اثناء شیوسینا اور ایم این ایس کے ذرائع نے ادھو اور راج کی ملاقات کا اعتراف کیا ہے جبکہ آئندہ سال برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔ بی جے پی 25 سالہ قدیم اتحاد توڑ کر تنہا مقابلہ کرنے کی تیاری میں ہے۔ دوسری طرف ادھو ٹھاکرے نے بھی سہرنا ممبئی پر اپنی برتری کا احیاء کرنے کے لئے بی جے پی سے مفاہمت کے بغیر انتخابی مقابلہ کا اعلان کیا جس کے پیش نظر ادھو اور راج ٹھاکرے کی ملاقات نے سیاسی حلقوں میں تجسس پیدا کردیا ہے۔