بارود

قصے کہانیوں میں بتایا جاتا ہے کہ سب سے پہلے چنگیز خان نے جنگ میں بارود سے کام لیا ۔ یہ بات درست ہویا نہ ہو لیکن تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ چنگیز خان کے زمانے سے بہت پہلے یعنی نویں صدی میں اہل چین بارود بنا تے اور اسے آتشیں پٹاخوں میں استعمال کرتے تھے ۔ یوروپ میں بارود کی ایجاد کا سہرا تیرھویں صدی کے دو بھائیوں میں سے کسی ایک کے سر پر ہے ۔ بیکن نے بارود کا نسخہ تیار کیا ۔ شور اثرز نے اس سے کام لیکر آتشیں ہتھیار بنائے ۔ بہرحال بارود سازی کا بندوبست ہوگیا تو یوروپ کے فوجی تلوار ، نیزے اور تیروں کی جگہ لڑائی میں گولیاں استعمال کرنے لگے ۔ بارود سرنگیں بنانے اور چٹانیں توڑ نے میں بھی استعمال ہوتی ہے ۔