بادام سے امراض قلب کے خطرہ میں کمی

روزانہ مٹھی بھر بادام کھانے سے خون کی روانی کی شریانیں صحت مند رہتی ہیں اور امراض قلب کا خطرہ کم ہوجاتا ہے ۔ ایسٹن یونیورسٹی برطانیہ کے محققین نے پتہ چلایا ہے کہ بادام خون کی روانی میں نمایاں طورپر انسداد تیزابیت اثر کرتی ہیں۔ بلڈ پریشر میں کمی کرتی ہیں اور خون کی روانی بہتر کرتے ہیں۔ یہ انکشافات اس نظریہ کو تقویت دیتے ہیں کہ بحر روم کی غذائیں جن میں خشک میوے کثرت سے استعمال کئے جاتے ہیں ، افراط سے طبی فوائد رکھتے ہیں ۔ اس تحقیق کی قیادت پروفیسر ہیلن گرفتھ نے کی جو حیاتیاتی طب کے علوم کی پروفیسر اور اسکول برائے حیات و صحت کے علوم ایسٹن یونیورسٹی کی ڈین ہیں ۔
محققین نے مختصر مدتی بادام سے بھرپور غذا استعمال کی ۔ یہ غذا نوجوان اور صحت مند افراد کو استعمال کرائی گئی ۔ ادھیڑ عمر افراد اور قلب کے مریض نوجوانوں کو بھی یہ غذا دی گئی جو حد سے زیادہ موٹے تھے یا جنھیں ہائی بلڈ پریشر تھا جو قلب کے امراض کی علامات ہیں۔ کنٹرول گروپ نے حسب معمول غذا استعمال کی ۔ ایک گروپ کو ایک ماہ تک ایسی چٹ پٹی اشیاء استعمال کروائی گئیں جن میں 50 فیصد بادام تھے ۔ تحقیق کی مدت کے اختتام پر جو گروپ باداموں سے بھرپور غذا استعمال کرتا تھا اور جن کے خون کے دھارے میں انسداد تیزابیت مادے زیادہ تھے ، ان کے خون کی روانی بہتر ہوئی اور بلڈ پریشر کم ہوا جس کی وجہ سے امراض قلب کے خطرے میں اضافہ ہوتا ہے ۔
بادام میں کئی مفید عناصر ہوتے ہیں جیسے وٹامن ای صحت بخش چکنائی اور ریشے جن سے پیٹ بھرجانے کااحساس ہوتا ہے۔ فلیونائڈس ہوتے ہیں جن میں انسداد تیزابیت خصوصیت ہوتی ہے ۔ ان تمام تغذیہ بخش عناصر کا بیک وقت اثر ہوتا ہے ۔ ایسی مخصوص غذا استعمال نہ کی جائے جس میں صرف ایک تغذیہ بخش عنصر ہوتا ہو۔ اس تحقیق سے توثیق ہوتی ہے کہ بادام بہترین غذا ہے ۔ سابق تحقیقوں سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اس سے قلب صحت مند رہتا ہے ۔ موجودہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ بادام کا استعمال شروع کرنے میں کبھی دیر نہیں کرنی چاہئے ، تھوڑی سی مدت بھی کافی ہے۔ روزانہ کی چٹپٹی چیزوں کی جگہ بادام کو دی جاتی ہے ۔ انھیں اپنی روزانہ غذا جیسے حصے میں شامل کیا جاسکتا ہے تاکہ امراض قلب کا خطرہ کم ہو۔