بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی معاملہ ، ہندو مہاسبھا کی عرضی چیف جسٹس نے ٹھکرادی ، جلد سماعت کرنے سے سپریم کورٹ کا انکار ،ہندوتنظیموں کو زبر دست جھٹکا 

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے ایودھیا کے بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی معاملہ میں جلد سنوائی کرنے سے انکار کردیا ہے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے اپیل ٹھکراتے ہوئے کہا کہ عدالت نے جنوری کے پہلے ہفتہ میں سنوائی کیلئے تاریخ مقرر کی ہے ۔ اس کے بعد ہم اس معاملہ میں جلد سماعت کو روا نہیں سمجھتے ۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ۲۹؍اکٹوبر کو کہا تھا کہ اس معاملہ کی اگلی سماعت آئندہ سال جنوری میں ہوگی ۔

لیکن اس کے باوجود اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا معاملہ پر جلد سنوائی کیلئے عرضی داخل کی تھی جسے عدالت عظمیٰ نے مسترد کردیا ۔واضح رہے کہ ۲۹؍ اکٹوبر کو چیف جسٹس نے جنوری میں اس معاملہ پرسنوائی کے ساتھ ساتھ یہ بھی طے کیا کہ ا س معاملہ کو کونسی بنچ کے تحت چلایا جائے گا ۔وشواہندو پریشد کے نائب صدر چمپت رائے نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کے اس بات سے ہندو سماج کو کافی تکلیف ہوئی ہے ۔

کیونکہ عدالت کو رام بھگوان سے زیادہ اہم دیگر معاملات ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عدالت کے ایک جملہ نے سارے ملک کو ہلاکر رکھ دیا ۔ اسی وجہ سے ایودھیا میں ایک ریلی کاانعقاد عمل میں لایا جارہا ہے۔