بابری مسجد کی تعمیر نہیں ہوسکتی تو مندر کی تعمیر میں تاخیر کیوں؟ قومی اقلیتی کمیشن کے چیر مین سید غیورالحسن رضوی 

نئی دہلی : بابری مسجد ۔ رام مندر کے معاملہ میں اب قومی اقلیتی کمیشن بھی میدان میں آگیا ہے ۔ کمیشن کے چیر مین سید غیور الحسن رضوی نے حالات و ماحول او رموصولہ درخواستوں کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ جب ایودھیا میں بابری مسجد کی تعمیر نہیں ہوسکتی تو پھر رام مندر کی تعمیر میں تاخیر کر کے ماحول کیوں خراب کیا جارہا ہے ۔

بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی ہے کہ میں کوئی سیاسی آدمی نہیں ہوں او رنہ کسی سیاسی مقصد سے بات کررہا ہوں ۔ بلکہ میرے پاس درخواستیں آئی ہیں جس میں اس بات پر زور دیا جارہا ہے کہ جتنا جلدی ہوسکے ا س معاملہ کو ختم کیا جائے ۔ ملک کے لئے اس بات اتنی ہی بہتر ہے۔ انہوں نے اس معاملہ میں ایک اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔جس میں اس بات پر غور کی جائے گا کہ بابری مسجد اور رام جنم کے معاملہ میں ہم کیا کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے اختیارات کو دیکھتے ہوئے کمیشن لائحہ مرتب کرے گا اور اگر ضرورت پڑے گی تو کمیشن سپریم کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹائے گا ۔ سید غیور الحسن نے کہا کہ چیر مین ذاتی طور پر کوئی فیصلہ نہیں لے سکتا ہے جو بھی فیصلہ ہوگا وہ میٹنگ میں طے ہوگا ۔

انہو ں نے کہا کہ اقلیتوں کے ساتھ کیا کیامسائل پیش آتے ہیں یہ ہم سنتے ہیں مسلم پرسنل لاء بورڈ نہیں سنتا ۔اس لئے ہم یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ اس مسئلہ کو جلد سے جلد حل کیاجائے ۔