ایک پیالہ پانی …

ایک روز ابن سماک ہارون الرشید کے پاس بیٹھے تھے۔ ہارون الرشید کو پیاس لگی۔ انہوں نے پانی منگوایا، پانی آیا، ہارون رشید نے پانی پینا چاہا، ابن سماک نے کہا: ’’ذرا ٹھہریئے! ہارون الرشید ٹھہر گئے۔
ابن سماک نے پوچھا : ’’اگر شدت پیاس کے وقت آپ کو پانی ملے تو ایک پیالہ پانی کتنے کا خریدیں گے؟‘‘ہارون الرشید نے کہا : ’’ضرورت پڑی تو آدھی حکومت دے دوں گا‘‘۔ ابن سماک نے کہا: ’’اب پی لیجئے‘‘۔جب ہارون الرشید پی چکے تو ابن سماک نے کہا: ’’اگر یہ پانی پیٹ کے اندر رہ جائے اور باہر نہ نکلے تو اس کے نکلوانے میں آپ کتنا خرچ کرسکتے ہیں؟‘‘ہارون الرشید نے کہا :’’ضرورت پڑے تو آدھی سلطنت دے ڈالوں گا‘‘۔ تو ابن سماک نے کہا کہ ’’بس ! آپ سمجھ لیجئے کہ آپ کا تمام ملک ایک پیالہ پانی اور پیشاب کی قیمت رکھتا ہے۔ آپ کو اس پر زیادہ غرور نہیں کرنا چاہئے۔ ہارون الرشید یہ سن کر رو پڑے اور دیر تک روتے رہے۔