ایک دن انصاف ضرور ملے گا:ذکیہ جعفری

عوام کی ہمدردیاں ہمارے ساتھ ہیں ، آئینی عہدوں پر غیرآئینی لوگ موجود
نئی دہلی۔28 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) گجرات فسادات میں مارے گئے سابق ممبر پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری نے آج کہا کہ وہ پچھلے 15 برسوں سے گجرات فسادات اور اپنے شوہر کے قتل کے ملزمان کے خلاف لڑائی لڑرہی ہیں اور انہیں امید ہے کہ عدالت سے انہیں انصاف ضرور ملے گا۔محترمہ جعفری نے 2002 ء کے گجرات فسادات پر یہاں منعقد ایک پروگرام میں کہا کہ لوگوں کی ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں اور انہیں یقین ہے کہ احمدآباد کی گلبرگ سوسائٹی پر حملہ کرنے والوں کو عدالت ایک دن ضرور سزا دے گی۔ اس پروگرام میں سماجی کارکن تیستا سیتلواد نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ آج آئینی عہدوں پر غیرآئینی لوگ فائز ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گجرات میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی نہیں بلکہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی حکومت چل رہی ہے جو پورے سماج کے لئے خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ عہدے اور آئین کے وقار کو سمجھے بغیر کام کرتے ہیں۔محترمہ سیتلواد نے گجرات فسادات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کل 300 مقامات پر فسادات کے واقعات ہوئے تھے جن میں 1600 سے زیادہ افراد مارے گئے تھے ۔ اس سلسلے میں تمام دستاویزوں کو اکٹھا کیا جارہا ہے اور یہ کام جلد پورا ہونے کی امید ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نرودا پٹیا میں سب سے زیادہ پرتشدد واقعہ ہوا تھا جس میں 126 لوگ مارے گئے تھے ۔سیتلواد نے کہا کہ ملک میں صحافت کے معیار میں گراوٹ آئی ہے اور حکومت اور سرمایہ دار جو باتیں کہہ رہے ہیں، میڈیا انہیں ہی پیش کررہا ہے جبکہ میڈیا کو سماج کے دبے کچلے لوگوں کے مسائل کو غیرجانبداری کے ساتھ پیش کرنا چاہیے اور خبروں کو ’پلانٹ‘نہیں کرنا چاہیے ۔ثقافتی تنظیم ’انہد‘کی شنبم ہاشمی نے کہا کہ گجرات میں  فرقہ واریت کا جو بیج بویا گیا تھااس کی فصل اب پورے ملک میں لہلہا رہی ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے نوجوانوں کی سوچنے کی اہلیت پر قبضہ کرلیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ گجرات کے قبائلی علاقوں کا ’ہندو کرن‘کیا جارہا ہے ۔اس تقریب سے مرحوم احسان جعفری کی صاحبزادی نسرین جعفری نے بھی خطاب کیا۔