ایودھیا میں بودھوں سے نہیں صرف بابر سے تکلیف ہے ۔وی ایچ پی کے سکریٹری جنرل سریند ر جین

نئی دہلی : ایودھیا میں مسجد ۔ مندر تنازع کے درمیان بودھوں نے بھی دعوا کردیا ہے ۔بودھوں کے دعوے پر سپریم کورٹ میں نہ صرف عرضی قبول کی گئی ہے بلکہ دو مرتبہ سماعت بھی ہوچکی ہے ۔اس معاملہ میں وشوا ہندو پریشد نے کہا کہ اسے بودھوں سے نہیں صرف بابر سے تکلیف ہے ۔ایودھیا میں ہندوؤں کے علاوہ بودھ او رجین کی بھی اچھی خاصی تعداد ہے ۔ایک طرف جہا ں ہندو وادی تنظیم آئندہ انتخابات سے قبل رام مندر کی تعمیر شروع کرنے کا دعو یٰ کررہی ہیں وہیں دوسری جانب سپریم کورٹ میں سماعت چل رہی ہے۔ایسے میں اچانک بودھ مذہب ماننے والوں کے دعوے سے معاملہ نیا موڑ آگیا ہے ۔

اس مسئلہ پر بات کرتے ہوئے وی ایچ پی کے سکریٹری جنرل سریند ر جین نے کہا کہ ایو دھیا بہت سارے فرقوں کی مقدس زمین ہے ۔ہمیں بودھوں کے دعوا سے کوئی پریشانی نہیں ہے ۔وہاں پر سوال یہ ہے کہ بابر کا کچھ رہے گا یا نہیں ؟باقی سے کوئی دقت نہیں ہے ۔وہاں بابر کی کوئی باقیات نہیں رہنے چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ایودھیا میں بھگوان رام مندر بننا چاہئے ۔بھگوان رام بودھ کے اوتار تھے ۔

بودھ مذہب کے ماننے والے ونیت کمار موریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہاں نہ مندر تھا نہ مسجد تھی ۔یہ تو بودھ کی زمین تھی ۔اس معاملہ کو موریہ نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ۔