این آرسی کی کاروائی کا عید پر اثر پڑا‘ کارگل کے جنگ کے ہیرو ثناء اللہ کے گھر والوں نے نہیں منائی عید

تیس سال کی شادی شدہ زندگی میں پہلی مرتبہ ثمینہ بیگم جو سابق فوجی کی اہلیہ ہیں نے عید نہیں منائی کیونکہ ان کے شوہر کو تحویلی کیمپ میں بھیج دیاگیا ہے

نئی دہلی۔ کارگل جنگ کے سابق اعزازی کپتان(ریٹائرڈ) محمد ثناء اللہ نے عید نہیں منائی کیونکہ سابق فوجی کو 23مئی کے روز خارجی ٹربیونل کی جانب سے غیر ملکی قراردئے جانے کے بعد مئی28کے روز تحویلی کیمپ میں قید کردیاگیاہے۔

تیس سال کی شادی شدہ زندگی میں پہلی مرتبہ ثمینہ بیگم جو سابق فوجی کی اہلیہ ہیں نے عید نہیں منائی کیونکہ ان کے شوہر کو تحویلی کیمپ میں بھیج دی۔گیا ہے۔ بیگم نے ہندوستان ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ”میں نے پورا ماہ روزہ رکھا مگر جس طرح دوسرے لوگ عید منارہے ہیں اس طرح ہمارے پاس عید نہیں منائی گئی ہے۔

میر ے شوہر تحویلی کیمپ میں ہیں اور ہم گھر میں ہیں۔ ہم نے اللہ سے ان کے جلد گھر واپس لوٹنے کے لئے دعائیں کی ہیں“۔

محمد ثناء اللہ جو کہ گوہاٹی کے ساکن ہیں کو ساٹھگاؤں میں ان کے گھر سے منگل کے روز پولیس نے اس وقت اپنی تحویل میں لیاتھا جب بوکو نے انہیں غیر ملکی قراردیتے ہوئے تحویلی کیمپ میں بھیجنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

ثناء اللہ جو کہ ایک حقیقی ہندوستانی شہری ہیں نے تیس سال تک فوج میں خدمات انجام دئے اور اعزازی کپتان کے طورپر 2017میں خدمات سے سبکدوش ہونے کے بعد آسام پولیس میں شمولیت اختیار کی اور سرحدی پولیس میں سب انسپکٹر کے عہدے پر خدمات انجام دئے ہیں۔

سابق فوجی کے گھر والوں نے عید کے روز تحویلی کیمپ جاکر ان سے ملاقات نہیں کی کیونکہ انہیں امید تھی کہ وہ عید سے قبل رہا کردئے جائیں گے مگر انہیں مایوسی ہوئی کیونکہ انہوں نے مستقل میں ایسا نہیں سونچاتھا او راس لئے ملاقات کے لئے وقت بھی نہیں لیاتھا۔

ایچ ٹی کی خبر کے مطابق بیگم نے مایوسی کے عالم میں کہاکہ”ہم بڑی دھوم دھام سے عید منانے کی تیاری میں تھے۔

عید سے قبل ان کی رہائی کی ہمیں توقع تھی‘ مگر یہ ہماری قسمت میں نہیں تھا۔ ہم نے کچھ پکوان بھی نہیں کیا۔ پڑوسی نے کچھ کھانے کی چیزیں بھیجیں مگر کھانے پر کسی کا دل نہیں ہے“۔