اینٹی بائیوٹیکس کا استعمال بچوں میں موٹاپے کا باعث

بچوں کو 2 سال کی عمر سے قبل اینٹی بائیوٹیکس ادویات کا استعمال کرانا انہیں بعد کی عمر میں موٹا کرنے کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
یہ انتباہ امریکہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
کولوراڈو یونیورسٹی اور پنسلوانیا یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بہت کم عمری میں ان ادویات کا استعمال لڑکپن میں موٹاپے کا باعث بنتا ہے۔
محققین کے مطابق اینٹی بائیوٹیکس کو پالتو مویشیوں کے جسمانی وزن میں اضافے کے لیے متعدد دہائیوں سے استعمال کیا جارہا ہے اور ہماری تحقیق سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ وہی اثرات انسانوں پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نتائج کا مطلب یہ نہیں کہ ضرورت پڑنے پر اینٹی بائیوٹیکس کا استعمال نہ کیا جائے مگر ہم اس امر کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں کہ وہ کم عمر بچوں میں بغیر اشد ضرورت کے ان کے استعمال کے بارے میں دو بار تو سوچیں۔
تحقیق کے مطابق اینٹی بائیوٹیکس ادویات ممکنہ طور پر معدے میں پائے جانے والے بیکٹریا کے افعال اور اجتماع میں تبدیلیوں کا باعث بنتی ہیں اور بچوں کا جسمانی وزن بڑھنے لگتا ہے۔
تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ امریکہ میں ڈاکٹر اکثر بغیر کسی واضح وجہ کے بھی بچوں کے لیے ان ادویات کو تجویز کردیتے ہیں جبکہ اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔
محققین کے مطابق اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ یہ اثرات نوجوانی میں بھی برقرار رہتے ہیں یا نہیں اور یہ بھی کہ اینٹی بائیوٹیکس کی کونسی اقسام موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔
یہ تحقیق طبی جریدے جرنل گیسٹرویولوجی میں شائع ہوئی۔